اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی فسادات: ہائی کورٹ نے ایک ہی کیس میں درج چار ایف آئی آر کو مسترد کردیا - دہلی تشدد

دہلی ہائی کورٹ نے آج دہلی تشدد کے معاملے میں ایک ملزم کے خلاف درج چار ایف آئی آر کو مسترد کردی ہے، جسٹیس سبرمنیم پرساد نے کہا کہ 'ایک معاملے میں پانچ ایف آئی آر درج نہیں کی جاسکتی'۔

دہلی فسادات: ہائی کورٹ نے ایک ہی کیس میں درج  چار ایف آئی آر کو مسترد کردیا
دہلی فسادات: ہائی کورٹ نے ایک ہی کیس میں درج چار ایف آئی آر کو مسترد کردیا

By

Published : Sep 2, 2021, 5:24 PM IST

اطلاعات کے مطابق دہلی تشدد کے دوران ملزم عاطر کے خلاف ایک گھر میں آگ لگانے کے معاملے میں جعفرآباد تھانے میں ایف آئی آر نمبر 106/2020 درج کی گئ تھی، اس کے بعد اسی معاملے میں مزید چار ایف آئی آر اور درج کی گئ۔ ان تمام ایف آئی آر میں تعزیرات ہند کی دفعات 147 ، 148 ، 149 ، 436 اور 34 کے تحت الزامات عائد کیے گئے تھے، اس کے علاوہ پبلک پراپرٹی ٹو ڈیمیج کی دفعہ 3 اور 4 بھی درج کیا گیا تھا۔

اس سلسلے میں عاطر نے کورٹ میں ایک عرضی دائر کرکے کہا تھا کہ یہ تمام ایف آئی آر ایک ہی معاملہ سے منسلک ہیں اور تمام آیف آئی آر ایک ہی خاندان کے مختلف افراد کی جانب سے درج کرائی گئی ہے۔ جبکہ ٹی ٹی اینٹنی کے فیصلے کی ہدایات کے مطابق ایک جرم میں متعدد ایف آئی آر درج نہیں کی جاسکتی ہے۔

سماعت کے دوران دہلی پولیس نے کورٹ سے عاطر کی عرضی خارج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سائٹ پلان کے مطابق وہاں رہنے والے لوگوں کی مختلف جائیدادیں جلائے گئے تھے، جس سے مختلف لوگ متاثر ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:

وہیں ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران کہا کہ تمام ایف آئی آر ایک جیسے ہیں اور معاملے بھی کم و بیش ایک جیسے ہی ہیں۔ واقعہ ایک ہی گھر میں پیش آیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگرچہ جائیدادیں مختلف تھیں لیکن سبھی ایک ہی احاطے میں تھیں جس میں مختلف لوگ رہائش پذیر تھے۔ اگر ملزم کے خلاف کوئی حقیقت پائی جاتی ہے تو اسے مرکزی ایف آئی آر میں درج کیا جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details