اردو

urdu

ETV Bharat / state

Umar Khalid Case عمر خالد کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی

عمر خالد کو دہلی پولیس نے ستمبر 2020 میں گرفتار کیا تھا۔ انہوں نے اس بنیاد پر ضمانت کی درخواست کی تھی کہ ان کا تشدد میں نہ تو کوئی مجرمانہ کردار تھا، نہ ہی اس کیس میں کسی دوسرے ملزم کے ساتھ کوئی 'سازشی تعلق' تھا۔ Hearing on umar khalids bail

Etv Bharatعمر خالد کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی
Etv Bharatعمر خالد کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 13, 2023, 1:45 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جے این یو کے سابق طالب علم، ریسرچ اسکالر عمر خالد کی درخواست پر منگل کو سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی ہے۔ عمر خالد کے خلاف فروری 2020 میں شمالی مشرقی دہلی میں فسادات کی سازش میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر انسداد دہشت گردی قانون یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ منگل کو اسی کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی گئی۔ درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس انیرودھا بوس اور بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے کہا کہ اس کیس میں تفصیلی سماعت کی ضرورت ہے۔

اس معاملے میں خالد کی طرف سے سینئر وکیل کپل سبل بنچ کے سامنے اپنا موقف پیش کیا۔ خالد کی طرف سے وکالت کرتے ہوئے انہوں نے بنچ کے سامنے کہا کہ اس معاملے میں ہمیں دستاویز در دستاویز دیکھنا ہو گا۔ آپ کے پاس الزامات کے حوالے سے کیا ثبوت دستیاب ہیں آپ کچھ فائل کریں۔ غور طلب ہو کہ اس سے قبل نو اگست کو سپریم کورٹ کے جج جسٹس پرشانت کمار مشرا نے خالد کی عرضی کی سماعت سے خود کو الگ کر لیا تھا۔

عمر خالد نے 18 اکتوبر 2022 کو دہلی ہائی کورٹ سے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد، سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اس سے پہلے ان کی درخواست جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس پرشانت کمار مشرا کی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے آئی تھی۔ ہائی کورٹ نے خالد کی ضمانت کی درخواست یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی تھی کہ وہ دوسرے شریک ملزمان کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا اور ان کے خلاف لگائے گئے الزامات پہلی نظر میں درست تھے۔

ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ ابتدائی طور پر ملزم کی کاروائیاں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت 'دہشت گردانہ کاروائی' کے طور پر اہل ہیں۔ خالد، شرجیل امام اور کئی دیگر کے خلاف فروری 2020 کے فسادات میں شامل ہونے کی وجہ سے انسداد دہشت گردی قانون یو اے پی اے اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ فروری 2020 میں شمالی مشرق دہلی کے فسادات میں 53 لوگ مارے گئے تھے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق ان فسادات میں 700 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: 2020 Delhi Riots دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عمر خالد باعزت بری

شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کے خلاف مظاہروں کے دوران تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ عمر خالد، جسے دہلی پولیس نے ستمبر 2020 میں گرفتار کیا تھا، انہوں نے اس بنیاد پر ضمانت کی درخواست کی تھی کہ ان کا تشدد میں نہ تو کوئی مجرمانہ کردار تھا، نہ ہی اس کیس میں کسی دوسرے ملزم کے ساتھ کوئی 'سازشی تعلق' تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details