دہلی:سفر حج کے لیے قومی دارالحکومت دہلی سے پروازوں کا سلسلہ جاری ہے۔ دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے رواں برس تقریبا 22 ہزار عازمین سفر حج پر روانہ ہوں گے۔ ایسے میں عازمین حج کی خدمت کے لیے حج این جی اوز گذشتہ 40 برسوں سے کام کرتی آ رہی تھیں تاہم اس بار مرکزی حج کمیٹی کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ اب این جی اوز عازمین کی خدمت نہیں کریں گی۔ دراصل حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے ایک سرکولر آیا ہے جس میں یہ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کسی بھی حج این جی او کو دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور رام لیلا میدان میں لگے ٹرانزٹ کیمپ میں داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔ اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے گروپ آف حج کے ذمہ دار حاجی ظہور اٹیچی والے سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ رواں برس عازمین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اگر غیر سرکاری تنظیمیں عازمین حج کی خدمت کر رہی ہوتیں تو عازمین کو ان دشواریوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
Haj 2023 عازمین حج کی خدمت کرنے والے این جی اوز پر پابندی سے عازمین پریشان
حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے ایک سرکولر منظر عام پر آیا ہے جس میں کسی بھی حج این جی او کا دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور رام لیلا میدان میں لگے ٹرانزٹ کیمپ میں داخلہ ممنوع کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہوائی اڈے پر عازمین کے ساتھ خوب لوٹ مار کی جا رہی ہے۔ عازمین کے بیگیج پر لیمینیشن کرنے کے 900 روپے وصول کیے جا رہے ہیں جب کہ ہم یہ خدمات مفت فراہم کرتے تھے۔ ایسے ہی ایئر پورٹ کے امیگریشن کاونٹر پر بھی عازمین حج کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ واضح رہے کہ غیر سرکاری تنظیمیں عازمین کی خدمت کے لیے ملک کی ان تمام ریاستوں میں اپنی خدمات انجام دیتی ہیں جہاں سے عازمین سفر حج پر روانہ ہوتے ہیں۔ حاجی ظہور کے مطابق جب بھی عازمین کے لیے کوئی غلط پالیسی پیش کی جاتی تھی تو اس کے خلاف غیر سرکاری تنظیموں کے ذمہ داران آواز بلند کیا کرتے تھے اور شائد یہی وجہ رہی کہ ان این جی اوز کے لیے اب عازمین سے متعلق تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Khadim-ul-Hujjaj 2023 دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے مطالبے پر خادم الحجاج کو دیے گئے 2100 ریال