نئی دہلی: دہلی میں شراب گھوٹالہ کی جانچ کر رہی ای ڈی نے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو چوتھا سمن بھیجا ہے۔ پہلے بھیجے گئے تیسرے سمن پر بھی دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال پیش نہیں ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنی قانونی ٹیم کی جانب سے سمن کا جواب بھیجا تھا۔ اب ای ڈی نے چوتھا سمن بھیجا ہے اور 18 جنوری کو پوچھ تاچھ کے لیے بلایا ہے۔
وزیر اعلیٰ کے دفتر سے ملی اطلاع کے مطابق اروند کیجریوال 18، 19 اور 20 جنوری کو گوا جا رہے ہیں۔ اس لیے اس بات کا پورا امکان ہے کہ ای ڈی کی طرف سے بھیجے گئے چوتھے سمن پر بھی کیجریوال پوچھ تاچھ کے لیے ای ڈی ہیڈکوارٹر نہیں آئیں گے۔ کیجریوال کا گوا دورہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر تیاریوں سے متعلق ہے۔ وہ گوا میں کارکنوں سے بات چیت کریں گے۔ اس سے پہلے کیجریوال کا گوا دورہ 11 اور 12 جنوری کو تجویز کیا گیا تھا، لیکن یوم جمہوریہ کے پروگراموں کی تیاریوں سے متعلق میٹنگ کی وجہ سے مجوزہ دورہ منسوخ کر دیا گیا تھا۔
شراب گھوٹالہ میں اب تک ای ڈی کی طرف سے بھیجے گئے سمن کے تعلق سے عام آدمی پارٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کیجریوال ای ڈی کی جانچ میں تعاون کرنے کو تیار ہیں۔ لیکن ای ڈی کا نوٹس غیر قانونی ہے۔ ان کا ارادہ کیجریوال کو گرفتار کرنا ہے۔ وہ کیجریوال کو انتخابی مہم سے روکنا چاہتے ہیں۔ عاپ نے سوال اٹھایا ہے کہ، الیکشن سے پہلے ہی نوٹس کیوں بھیجے جا رہے ہیں۔ ای ڈی ذرائع کے مطابق اکتوبر میں شراب گھوٹالے میں عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی گرفتاری کے بعد ای ڈی کو اس معاملے میں ٹھوس ثبوت ملے ہیں۔ جس کی بنیاد پر پہلی بار ای ڈی نے دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال کو 2 نومبر کو پوچھ تاچھ کے لیے سمن بھیجا تھا، لیکن اس کے باوجود اروند کیجریوال پیش نہیں ہوئے۔