ڈاکٹر جے شنکر نے بدھ کو یہاں غیر ملکی امور سے متعلق قونصل کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ 'اگر کسی رشتہ کا بنیادی رجحان ہی دہشت گردی، خودکش حملے اور تشدد وغیرہ ہو اور اس کے بعد آپ کہیں ’ٹھیک ہے دوستوں اب چائے کا وقفہ، چلو چلیں اور کرکٹ کھیلیں ’تو لوگوں کو اس کے بارے میں سمجھانا مشکل ہوگا'۔
دہشت گردی کے معاملہ پر پاکستان کے دہرے رویہ کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'پاکستان نے اڑی، پٹھانکوٹ اور پلوامہ میں حملے کئے۔ ہندستان کسی ایسے پڑوی سے بات نہیں کرسکتا جو دہشت گردی کو حکمرانی کی قانونی پالیسی مانتا ہے۔'
ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ 'انہیں نہیں لگتا کہ ہندستان اور پاکستان کے مابین بنیادی معاملہ کشمیر ہے بلکہ یہ دونوں ممالک کے مابین کئی امور میں سے ایک ہے۔'