نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے مشہور شردھا واکر قتل کیس کے ملزم آفتاب امین پونا والا کے خلاف الزامات کی عرضی پر ہفتہ کو ساکیت کورٹ میں بحث مکمل ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ اب 29 اپریل کو عدالت ملزم آفتاب امین پونا والا کے خلاف فرد جرم عائد کرے گی۔
آفتاب پر الزام ہے کہ اس نے گزشتہ سال مئی میں اپنی ساتھی شردھا واکر کا قتل کر دیا تھا۔ قتل کے بعد اس کی لاش کو تقریباً تین درجن ٹکڑے کر کے مہرولی کے جنگل میں پھینک دیا تھا۔ واقعہ کا انکشاف ہوتے ہی پورے ملک میں اس قتل عام پر سوالات اٹھنے لگے۔ وہیں تحقیقات کے بعد پولس نے 24 جنوری کو اس معاملے میں 6629 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اس چارج شیٹ میں قتل کی تھیوری، سائنسی ثبوت اور کیس سے متعلق 150 گواہوں کے بیانات کا بھی ذکر ہے۔ اس سے قبل عدالت میں وکلاء کی ہڑتال کے باعث اس کیس کی سماعت دو بار ملتوی کی گئی تھی۔
سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اور ویڈیوز کے ذریعہ تحقیقات
ملزم کی گرفتاری کے بعد اس کیس کی جانچ کر رہی ٹیمیں تحقیقات کے لیے ملک کے مختلف حصوں گروگرام، ہماچل پردیش اور مہاراشٹر میں گئی تھیں۔ سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اور ویڈیوز حاصل کرکے جرم کے حوالے سے فوٹیج اور ویڈیوز کی ترتیب بنائی گئی۔ اس میں شردھا اور آفتاب کی سرگرمیاں دیکھی گئیں۔ ملزم آفتاب اور شردھا کے موبائل، لیپ ٹاپ، انٹرنیٹ میڈیا اکاؤنٹس، کال ریکارڈ کی تفصیلات، جی پی ایس لوکیشن، کریڈٹ کارڈز اور دیگر ذرائع سے کی گئی ادائیگیوں کی تفصیلات اور اس کے دوستوں سے پوچھ گچھ وغیرہ کی تحقیقات کی گئیں۔
وہیں باقیات واپس لینے کے لیے شردھا واکر کے والد نے دی درخواست:کیس میں دلائل مکمل ہونے کے بعد ہفتہ کو ہی شردھا کے والد نے اپنی وکیل سیما کشواہا کے ذریعے عدالت میں ایک اور درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں شردھا کی باقیات کو جلد از جلد ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس پر عدالت نے پولیس سے جواب طلب کیا۔ اس درخواست کا جواب بھی 29 اپریل کو ہی داخل کیا جائے گا۔ ایس ایس پی امت پرساد اس معاملے میں اپنا جواب داخل کریں گے۔