آرے کالونی میں تعمیر ہورہے میٹرو بھون کے ٹینڈر میں ہوئی بدعنوانی کو اجاگر کرنے کے بعد ریاستی کانگریس کے جنرل سکریٹری سچن ساونت نے نئی ممبئی کے پردھان منتری آواس یوجنا پروجیکٹ کے ٹینڈر میں بھی بدعنوانی کا پردہ فاش کیا ہے۔
انہوں نے پردھان منتری آواس یوجنا کے 14 ہزار کروڑ روپے کے ٹینڈر میں ہوئی بدعنوانی کے تعلق سے ثبوت و شواہد آج پریس کانفرنس میں پیش کیے ہیں۔
گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سچن ساونت نے کہا کہ 'ٹینڈر کے اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بڑے بڑے پروجیکٹ کے ٹینڈر تیار کیے جارہے ہیں اور اپنے من پسند کنٹریکٹرز کو کنٹریکٹ دینے کا راستہ ہموار کیا جارہا ہے۔'
اس کام میں وزارت اور وزیراعلیٰ کے دفتر سے براہ راست رابطہ رکھنے والے کچھ لوگ سرگرم ہیں جو افسران پر دباوڈال کر ہزاروں کروڑ روپے حکومت کے قریبی کنٹریکٹروں کی جھولی میں ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت کو ٹینڈر مینجمنٹ کا اڈّہ بنادیا گیا ہے جس کا جیتا جاگتا ثبوت نئی ممبئی میں پردھان منتری آواس یوجنا کے 14 ہزار کروڑ روپے کے ٹینڈر میں ہوئی بدعنوانی ہے۔
انہوں نے تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت نئی ممبئی کے علاقے میں 89 ہزار 771 مکانات تعمیر کرنے کی تجویز تھی اورلوک سبھا انتخابات سے قبل وزیراعظم نریندرمودی نے کلیان ڈومبیولی میں اس کا افتتاح بھی کردیا تھا۔
اس پروجیکٹ کے ٹینڈر جاری کرنے کے لیے سڈکو کے ڈپٹی چیئرمین ومینیجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ ہوئی پہلی میٹنگ میں خود چیف انجینئر نے اس پروجیکٹ کے بڑے ہونے کی بنیاد پر اسے آٹھ سے نو شعبوں میں تقسیم کرنے اور ہرشعبے کے پروجیکٹ کی قیمت ایک ہزار کروڑ روپے سے 16 سو کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی تھی۔
دوسری میٹنگ میں اس تجویز میں حیرت انگیز طور پر تبدیلی کرتے ہوئے حکومت کے پسندیدہ کنٹریکٹرز کو اس میں شامل کرنے کے لیے اس پورے پروجیکٹ کو محض چار شعبوں میں تقسیم کیا گیا۔
تیسری میٹنگ میں ان چار شعبوں کی ازسرِ نوتشکیل کرکے ہر شعبے کے لیے یکساں فنڈ یعنی کہ ساڑھے تین ہزار کروڑ روپے طے کیا گیا۔
سچن ساونت نے بتایا کہ اس پروجیکٹ کا ٹینڈر جاری کرتے ہوئے حیرت انگیز طور پر ایک ہی کام و زمرے میں تعمیراتی طریقہ کار کے دو شعبوں'کاسٹ اِن سیٹو 'اور 'پری کاسٹ' کو شامل کیا گیا اور ان دونوں کے لیے شرائط وضوابط علاحدہ علاحدہ رکھے گئے۔
کاسٹ اِن سیٹو میں 2.57 لاکھ مربع میٹر کا پروجیکٹ گزشتہ سات سال میں اور پری کاسٹ میں ڈیڑھ لاکھ مربع میٹر کا ہاوسنگ پروجیکٹ مکمل کئے جانے کی شرط رکھی گئی۔
اسی کے ساتھ یہ شرط بھی رکھی گئی کہ کاسٹ اِن سیٹو میں ڈیڑھ لاکھ مربع میٹر کے ہاوسنگ پروجکیٹ یہ کم ازکم گراونڈ فلو اور زیادہ سے زیدہ 20 منزلہ یا 63 میٹر اونچا ہوناچاہئے، جبکہ پری کاسٹ کے زمرے میں ایک لاکھ مربع میٹر کا ہاوسنگ پروجیکٹ گراونڈ فلور سے 14 منزلہ یا 45 میٹر بلند مکمل کیا جانا ضروری قرار دیا گیا۔
سچن ساونت نے کہا کہ ایک ہی پروجیکٹ کی اہلیت کے لیے تعمیراتی انجینئرنگ کے نام پر یہ شرائط حیرت انگیز ہیں۔
اس ضمن میں ایک کمپنی نے اعتراض داخل کرتے ہوئے ایک معیار کے شرائط رکھنے کا مطالبہ کیا تھا اور طے شدہ شرائط کی خامیوں کو اجاگر کرنے کی کوشش کی تھی لیکن اس کے مطالبے کو منظور نہیں کیا گیا۔
دوسری کمپنی نے تو کنٹریکٹرز کے درمیان تقابل کے لیے ان چار شعبوں کو مزید کئی شعبوں میں اس کنٹریکٹ کو تقسیم کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن اس کے بھی مطالبے کو بھی ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ طریقہ کار ہوتے ہوئے کہ زیادہ سے زیادہ کمپنیوں کو کام دیا جائے اور اس معاملے میں شفاف مقابلہ ہو، اس کے برعکس ٹینڈر کے عمل میں اپنے پسندیدہ کنٹریکٹرز کے لیے من مانے طریقے سے اس کے شرائط وضوبط میں تبدیلی لائی گئی۔
اس کی وجہ سے توقع کے مطابق محض چھ کمپنیوں نے ٹینڈر بھرا، جس میں سے ایک کمپنی کو عدالتی مقدمے کی وجہ سے باہر کردیا گیا۔