قومی دارالحکومت دہلی میں کورونا وبا سے لڑنے کے لیے ملک میں کی جارہی کوششوں پر نظر رکھنے کے تعلق سے تشکیل دیے گئے بااختیا رگروپز (چھ) سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے 700 اضلاع کے ضلع مجسٹریٹ کے ساتھ غیر سرکاری تنظیموں اور سول سوسائٹی تنظیموں کی مدد اور تعاون سے متعلق صورت حال پر نظر رکھا جارہا ہے۔
نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر امیتابھ کانت کی سربراہی میں تشکیل دیے گئے اس بااختیار گروپ نے 92 ہزار غیر سرکاری تنظیموں کو ریاستی حکومتوں اور ضلع انتظامیہ کی مدد کرنے کے لئے موبیلائز کیا ہے۔
اس کے لیے سبھی ریاستوں کے چیف سیکریٹریز کو ریاستی سطح پر نوڈل افسران مقرر کرنے کو کہا گیا تھا تاکہ ان غیر سرکاری تنظیموں اور سول سوسائیٹی کے ساتھ روابط قائم کیے جاسکیں اور وسائل و نیٹ ورک سے متعلق کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، تاہم تمام ریاستوں نے ان کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کے لیے ایسے افسروں کو مقرر کردیا ہے۔
نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر امیتابھ کانت کی سربراہی میں تشکیل دیے گئے اس بااختیار گروپ نے 92 ہزار غیر سرکاری تنظیموں کو ریاستی حکومتوں اور ضلع انتظامیہ کی مدد کرنے کے لئے موبیلائز کیا ہے مسٹر کانت نے پیر کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملک کے 112 انتہائی پسماندہ اضلاع میں نیتی آیوگ نے تجرباتی طور پر'آکانشی ضلع پروگرام' کی شروعات کی تھی اور ابھی تک ان اضلاع میں ملک میں کورونا کے کل معاملوں کا دو فیصد سے بھی کم انفکشن دیکھا گیا ہے۔
ان میں سے چھ اضلاع ایسے ہیں جہاں کورونا کے پہلے معاملے 21 اپریل کے بعد کے دیکھے گئے تھے، ان میں بارہمولہ (62)، نوح (57)، رانچی(55) وائی ایس آر(55) کپواڑہ(47) اور جیسلمیر (34) ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نیتی آیوگ نے ان اضلاع میں کورونا کے معاملوں کو روکنے کے لیے اپنی سطح پر متعدد فعال اقدام کیے ہیں اور ملک کے 500 سے زیادہ اضلاع میں ریڈ کراس سوسائٹی آف انڈیا کے 40 ہزار سے زیادہ رضاکاروں نے ضلع انتظامیہ کے ساتھ فعال طور پر تعاون کیا ہے۔
نیتی آیوگ نے ان اضلاع میں کورونا کے معاملوں کو روکنے کے لیے اپنی سطح پر متعدد فعال اقدام کیے ہیں اور ملک کے 500 سے زیادہ اضلاع میں ریڈ کراس سوسائٹی آف انڈیا کے 40 ہزار سے زیادہ رضاکاروں نے ضلع انتظامیہ کے ساتھ فعال طور پر تعاون کیا ہے انہوں نے 33 مقامات پر قرنطینہ کی سہولت،ا ٓئیسولیشن مراکز قائم کیے ہیں اور تقریباً ساڑھے پانچ کروڑ روپے کے وینٹیلیٹر، ماسک اور پی پی ای کے عطیہ کی سہولت فراہم کی ہے۔
اس کے علاوہ اس گروپ نے یونیسیف کو 10 ہزار وینٹیلیٹر اور ایک کروڑ پی پی ای کٹ خرید عمل میں تیزی لانے کو کہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سبھی غیر سرکاری تنظیموں کو کہا گیا تھا کہ وہ لامحدود مقدار میں نیشنل فوڈ کارپوریشن سے سبسڈی کی بنیاد پر 22 اور21 روپے فی کلو گرام کی شرح سے چاول اور گیہوں اٹھائیں، تاکہ ضرورت مندوں تک راشن تقسیم کیا جاسکے اور ملک میں کوئی بھی بھوکا نہ رہے۔