ملک بھر میں گزشتہ 45 روز سے چل رہے لاک ڈاؤن سے معاشی حالات تو خراب ہوئی ہیں ساتھ ہی ساتھ بے روزگاری بھی بڑے پیمانے پر دیکھنے کو مل رہی ہے۔
پیٹرول پمپ مالکان تنخواہ دینے سے قاصر اس سلسلے سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دہلی میں پٹرول پمپ مالکان سے بات کی اور معلوم کیا کہ لاک ڈاؤن نافذ ہونے سے قبل پیٹرول پمپ سے کتنا پیٹرول فروخت کیا جاتا تھا جبکہ لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد کیا حالات بنے۔دہلی میں ترکمان گیٹ پر واقع رائے زادہ پیٹرول پمپ کے منیجر نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو بتایا کہ لاک ڈاؤن نافذ ہونے سے قبل چھ ہزار لیٹر پٹرول روزانہ فروخت ہوتا تھا لیکن جب سے لاک ڈاؤن نافذ ہوا ہے تب سے بمشکل 500 لیٹر پیٹرول ہی فروخت ہو پاتا ہے.پیٹرول کی مانگ میں اتنے بڑے پیمانے پر آئی گراوٹ سے ملازمین کی تنخواہ نکال پانا بھی مشکل ہو گیا ہے. حالانکہ تین مئی کے بعد سے لاک ڈاؤن میں کافی نرمی برتی گئی ہے لیکن اس کے باوجود ترکمان گیٹ کا علاقہ کیونکہ کینٹنمینٹ میں تبدیل ہونے کی وجہ سے یہاں پٹرول کی فروخت میں کوئی خاص فرق نظر نہیں آرہا تاہم سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد میں ضرور اضافہ ہوا ہے.