عدالت نے گزشتہ 25 مارچ کے اپنے حکم کو آج واپس لے لیا ہے جس کے تحت کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے عبوری ضمانت اورپیرول کی مدت میں وقت وقت پر اضافہ کیا گیا تھا۔عدالت کو بتایا گیا کہ سبھی قیدیوں کی مجموعی تعداد تقریباً 10000 ہے اور آج کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے جیلوں کے اندر 15900 قیدی ہیں۔ اس کے علاوہ، ضلع عدالتوں کے ذریعہ گھناونے جرائم میں شامل 2318 مجرمان کو عبوری ضمانت دی گئی تھی، جو وقت وقت پر 25.3.2020 کے احکام اور بعد میں اس عدالت کے ذریعہ دیے گئے احکامات کے بعد بڑھا دی گئی ہیں۔
کورونا وائرس کی رعایت ختم، قیدیوں کو خودسپردگی کا حکم
دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز کووڈ-19 کے تحت دی گئی رعایت کو ختم کرتے ہوئے عبوری ضمانت پررہا ہونے والے 2318 قیدیوں کو دو سے 13 نومبر تک مرحلہ وار تہاڑ جیل میں خودسپردگی کرنے کا حکم دیا۔
اس کے علاوہ بااختیارکمیٹی کی سفارشات کے مطابق جرائم میں شامل 2907 مجرموں کو ضمانت دی گئی اور 356 قیدیوں کو دہلی ہائی کورٹ نے عبوری ضمانت دے دی۔ چیف جسٹس سدھارتھ مردل اور جج تلونت سنگھ کی بنچ نے سماعت کے بعد اس کا حکم جاری کیا۔بنچ نے دہلی حکومت کے مستقل وکیل راہل مہرا کی دلیل سے اتفاق نہ کرتے ہوئے کہا،’’جیلوں میں کووڈ-19 کا کوئی زیادہ پھیلاو نہیں ہوا اور تقریباً 16000 قیدیوں میں سے تین قیدی متاثر پائے گئے،کورونا سے متاثر تینوں کو الگ الگ اسپتالوں میں داخل بھی کرایا گیا ہے۔ہم 25 مارچ 2020 کو دیے گئے اپنے حکم میں ترمیم کرنا مناسب سمجھتے ہیں۔یواین آئی۔الف الف۔