رواں مالی سال 2020۔21 کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی میں زبردست گراوٹ واقع ہوئی ہے۔ اپریل سے جون کے درمیان ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار منفی 23.9 فیصد رہ گئی ہے۔
نقصانات کے اس دور سے صرف ایک ہی شعبہ نہیں گزرا ہے، اس کا اثر تمام شعبوں پر نظر آتا ہے، حزب اختلاف اس کو لیکر مرکزی حکومت پر مسلسل حملہ کر رہی ہے، عام آدمی پارٹی کی دہلی حکومت نے بھی اس پر مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔
دہلی حکومت میں وزیر داخلہ، صحت ، توانائی اور پی ڈبلیو ڈی محکمہ کے وزیر ستیندر جین نے اسے معیشت کی تاریخ کی سب سے بڑی تنزلی قرار دیا ہے۔
ستیندر جین نے کہا کہ یہ 23 فیصد کی کمی نہیں ہے بلکہ 30 فیصد کی کمی ہے کیونکہ اس میں 6 فیصد اضافہ بھی شامل ہے، انہوں نے کہا کہ آج بھی معیشت انتہائی خراب حالت میں ہے۔
ستیندر جین نے کہا کہ میرے خیال میں یہ تاریخ کی اب تک کی سب سے بڑی گراوٹ ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ جی ڈی پی میں اس طرح کے بڑے زوال کا براہ راست اثر روزگار پر پڑے گا، ہمارے دیہات کی معیشت تھوڑی بہت رہ گئی ہے ، لیکن جی ڈی پی میں 30 فیصد کمی بہت خراب صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس طرف دیکھنا چاہئے، صرف کورونا پر الزام لگانا سے کچھ نہیں ہوگا۔