شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے سلسلے میں داخل چارج شیٹ میں دہلی پولیس نے سلمان خورشید اور ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن کا نام شامل کیا ہے۔ اس کے علاوہ چارج شیٹ میں بہت سے رہنماؤں ، وکلاء اور کارکنوں کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔ کانگریس کے سابق کونسلر عشرت جہاں اور ایک ملزم خالد سیفی نے اپنے انکشافی بیان میں ان کے نام لیے ہیں۔ اس طرح کے بیان انڈین ایویڈینس ایکٹ کی دفع 25 کے تحت اس طرح کا بیان قابل قبول نہیں ہے۔
اپنے انکشافی بیان میں عشرت جہاں نے کہا کہ مظاہروں میں سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید ، ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن ، کارکن ہرش مندر ، یوگیندر یادو جیسے بہت سے کارکنوں نے شرکت کی۔
خالد سیفی اور دیگر گواہوں نے بھی اسی طرح کے بیانات دیئے۔
واضح رہے کہ رواں برس فروری میں دہلی کے شمال مشرقی تشدد میں درج ایف آئی آر کے سلسلے میں یہ چارج شیٹ 200 دن سے بھی کم وقت میں داخل کی گئی۔
شہریت کے قانون کے حامیوں اور مخالفین کے مابین تصادم انتہائی پُرتشدد ہوگیا تھا، جس میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور 200 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
چارج شیٹ میں طاہر حسین ، صفورا جارگر ، گل افشاں خاتون ، دیوانگہ کالیتا ، شفا الرحمن ، آصف اقبال تنہا ، نتاشا نروال ، عبد الخالد سیفی ، عشرت جہاں ، میرن حیدر ، شباد احمد ، تسلیم احمد ، سلیم ملک ، محمد سلیم خان اور اطہر خان کا نام شامل ہے۔
چارج شیٹ میں طاہر حسین کا نام مرکزی ملزم کے طور پر شامل ہے۔ تاہم چارج شیٹ میں عمر خالد ، شرجیل امام ، محمد پرویز احمد ، محمد الیاس ، دانش اور فیضل خان نامزد نہیں ہیں۔