نئی دہلی: دہلی کے جنتر منتر پر دھرنا دینے والے پہلوانوں اور پولیس کے درمیان جھگڑے اور الجھنے کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ ویڈیو میں کافی شور سنائی دے رہا ہے۔ دوسری طرف پہلوانوں کا الزام ہے کہ دہلی پولیس کے کچھ سپاہیوں نے پہلوانوں کے ساتھ بدتمیزی کی ہے اور ایک سپاہی نے نشے کی حالت میں ساتھی پہلوان کو ڈنڈے سے مارا ہے۔ اس میں ایک پہلوان کے سر پر بھی چوٹ آئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسے ہسپتال بھیج دیا گیا ہے۔
رات گئے میڈیا سے بات چیت کے دوران ونیش پھوگاٹ کیمرے کے سامنے رو پڑیں۔ انہوں نے روتے ہوئے کہا کہ ''اگر آپ ہمیں مارنا چاہتے ہیں تو مار ڈالو، ہم اس طرح کی تذلیل نہیں برداشت کر سکتے۔" انہوں نے مزید کہا کہ۔ "کیا ہم نے یہ دن دیکھنے کے لیے ملک کے لیے تمغے جیتے؟ کیا ہر مرد کو عورتوں کے ساتھ زیادتی کا حق ہے؟ بندوقیں پکڑے ہوئے یہ پولیس والے ہمیں مار سکتے ہیں۔‘‘
جنتر منتر پر رات گئے اس ہنگامے کی کئی سیاسی جماعتوں نے ٹویٹر پر مذمت کی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما سومناتھ بھارتی نے ٹویٹ کیا کہ کیونکہ برسات کے موسم میں خواتین پہلوانوں کو فولڈنگ چارپائیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ پولیس انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دے رہی تھی۔ میں نے بھی خواتین پہلوانوں کا ساتھ دیا اور مجھے پولیس نے حراست میں لے لیا ہے اور مجھے مندر مارگ تھانے لے جایا جا رہا ہے۔
عاپ کے کئی بڑے لیڈروں نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اس واقعے کی ویڈیو شیئر کی ہے۔ ساتھ ہی ویڈیو میں پہلوان یہ کہتے ہوئے بھی سنائی دے رہے ہیں کہ آج کی بارش سے ہمارے گدے گیلے ہو گئے ہیں جس کے بعد ہم نے اندر بچھانے کے لیے لکڑی کی کچھ چارپائیاں منگوائی ہیں۔ پولیس نے انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی اور پہلوانوں سے بدتمیزی کی۔ ویڈیو میں بجرنگ پونیا، ساکشی ملک، ونیش پھوگاٹ بھی نظر آرہے ہیں اور ساتھ ہی پہلوان بھی پولیس پر کئی سنگین الزامات لگاتے نظر آرہے ہیں۔