اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی تعلیمی بورڈ کی تشکیل کو کابینہ کی منظوری

دہلی کی کابینہ نے آج دہلی بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی تشکیل کی منظوری دے دی۔ اس کی اطلاع دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال ایک پریس کانفرنس کے ذریعے دی۔

دہلی تعلیمی بورڈ کی تشکیل کو کابینہ کی منظوری
دہلی تعلیمی بورڈ کی تشکیل کو کابینہ کی منظوری

By

Published : Mar 6, 2021, 10:21 PM IST

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ایک پریس کانفرنس میں تعلیمی بورڈ کے قیام پر کابینہ کی منظوری کے بارے میں اطلاع دی۔

انہوں نے کہا کہ اس بورڈ کو بنانے کا مقصد یہ ہے کہ یہاں کے بچے بین الاقوامی معیار کی تعلیم کی طرف بڑھیں۔ اس بورڈ کا پیمائشی نظام بین الاقوامی معیار کا ہوگا۔

یہ بورڈ قومی اور بین الاقوامی اداروں کے اشتراک سے تشکیل دیا جائے گا اور یہ بورڈ ایسا جدید پیمائشی نظام تیار کرے گا، جس کی بنیاد پر کلاس روم کی تعلیم کا طریقہ بھی بدلا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 'اس بورڈ کے ذریعہ بچوں میں اسباق رٹنے کی بجائے اسے سمجھنے اور ذاتی ترقی پر زور دیا جائے گا۔ بورڈ بچوں کی خوبیوں کا جائزہ لے کر ان کو باہر لانے کی تدبیر کرے گا اور اس کے مطابق ان کی مجموعی ترقی کے لیے تعلیم دی جائے گی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ابھی تک ہم اپنے تعلیمی نظام میں تین گھنٹے کے امتحان کے ذریعہ سال بھر میں بچوں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں، لیکن نئے بورڈ میں اس طریقے کو بدل کر سال بھر بچوں کی مسلسل تشخیص کی جائے گی۔

وزیر اعلی نے کہا کہ 'دہلی میں 1000 سرکاری اور تقریبا 1700 نجی اسکول ہیں جو سی بی ایس ای بورڈ سے الحاق شدہ ہیں۔ ان تمام اسکولوں کو نئے تشکیل شدہ بورڈ میں ایک ساتھ شامل نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ 'تعلیمی بورڈ 2021-22 میں دہلی حکومت کے 20-25 سرکاری اسکولوں کو اس بورڈ میں شامل کیا جائے گا۔ ان اسکولوں کا انتخاب اسکول کے اساتذہ، پرنسپل اور والدین کی رائے لینے کے بعد کیا جائے گا اور امید کی جاتی ہے کہ اگلے 4-5 سالوں میں تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکول رضاکارانہ طور پر دہلی تعلیمی بورڈ میں شامل ہونا چاہیں گے۔

وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بتایا کہ دہلی بورڈ کا کنٹرول دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا کی سربراہی میں قائم گورننگ باڈی کے ذریعہ ہوگا۔ اس میں محکمہ تعلیم کے حکام کے علاوہ اعلی تعلیم کے ماہریں، پرائیویٹ اور سرکاری اسکولوں کے پرنسپل، اساتذہ، والدین اور ماہرین تعلیم شامل ہوں گے۔

بورڈ کی روزانہ کی سرگرمیاں ایک ایگزیکٹو باڈی سنبھالے گی، جو ایک پیشہ ور باڈی ہوگی اور اس کے ایک سی ای او ہوں گے، جن کو تعلیم، امتحانات اور اسکول انتظامیہ کا طویل تجربہ حاصل ہوگا۔ اس کے علاوہ تعلیمی تجزیہ کی گہری معلومات، تفہیم اور تجربہ رکھنے والے ملک اور دنیا بھر کے ماہرین کو بھی اس بورڈ میں شامل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دہلی کا بورڈ آف ایجوکیشن دیگر ریاستوں کے بورڈوں سے بہت مختلف ہوگا۔ اس کا مقصد صرف دہلی کا علاحدہ بورڈ قائم کرنا نہیں ہے، بلکہ دہلی حکومت نے پچھلے چھ برسوں میں کام کرنے کے بعد ایک ترقی پسند نظام تعلیم و امتحان کی ضرورت کو محسوس کیا ہے، اسی لیے یہ بورڈ بنایا جارہا ہے۔

دہلی حکومت نے پچھلے چھ سالوں میں ہر سال تعلیم پر اپنے بجٹ کا 25 فیصد خرچ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی کے سرکاری اسکولوں کے ڈھانچے کو عالمی معیار کا بنایا گیا ہے۔

سرکاری اسکولوں کے اساتذہ اور پرنسپل کو کیمبرج، ہاورڈ، آئی آئی ایم میں تربیت کے لئے بھیجا گیا ہے۔ سرکاری اسکولوں کے بچوں کو اولمپیاڈ کے لئے بیرون ملک بھیجا گیا تھا اور وہاں بھارت کی قیادت کرکے بچوں نے میڈل جیت کر لائے ہيں۔

سرکاری اسکولوں میں بچوں کی بنیادی تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے 'چنوتی' اور 'بنیاد' جیسے پروگراموں کی شروعات کی گئی ہے۔ بچوں کو خوشی کے نصاب سے خوش رہنا سکھایا گیا۔ اس کی وجہ سے دہلی کے سرکاری اسکولوں کے بورڈ امتحانات کے نتیجے 98 فیصد سے زیادہ آنے لگے ہیں اور والدین کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں ان کے بچوں کا مستقبل محفوظ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب یہ طے کرنے کا وقت آگیا ہے کہ اسکولوں میں بچوں کو کیا اور کس طرح پڑھایا جائے۔ اس لیے دہلی میں ایک نیا تعلیمی بورڈ تشکیل دیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس فیصلے سے ذاتی طور پر بہت خوش اور پرجوش ہیں۔ دہلی کا ایجوکیشن بورڈ تعلیمی نظام میں بنیادی تبدیلیاں لاکر ملک کی ترقی کے لئے کام کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ دہلی تعلیمی بورڈ تین مقاصد کو پورا کرے گا۔ اس سے بچوں میں حب الوطنی کا جذبہ پیدا ہوگا، انہیں اچھے شہری بنائے گا اور بچوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا سکھائے گا۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details