قومی دارالحکومت نئی دہلی کے غازی آباد قصبے سے تعلق رکھنے والی ہونہار طالبہ بشریٰ سیفی نے آر ڈی انجینئرنگ کالج میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
آٹو ڈرائیور کی بیٹی بشریٰ سیفی کی بلند پرواز انتہائی غریب خاندان سے تعلق رکھنے والی بشریٰ سیفی کے والد محمد فیاض ایک آٹو ڈرائیور ہیں۔ مہنگائی کے اس دور میں بشریٰ کے لیے اعلی تعلیم حاصل کرنا ناممکن تھا لیکن انہوں نے اپنی محنت، لگن اور عزم و ارادہ سے یہ ثابت کر دیا کہ اگر رہنمائی بہتر ہو تو تنگ دستی تعلیم کے حصول میں رکاوٹ نہیں آتی، بلکہ منزل کا حصول اور بھی آسان ہوجاتا ہے۔
بشریٰ نے ہائی اسکول میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور اس کے بعد انٹر کالج میں انہوں نے چوتھی پوزیشن حاصل کی تھی۔
اس کے بعد آرڈی کالج میں کمپیوٹر سائنس میں داخلہ لیا وہاں بھی ان کا شاندار سفر جاری ہے، انہوں نے پہلے سمسٹر میں 90 سے زائد فی صد نمبرات کے ساتھ ٹاپ کیا ہے۔
ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام ٹیکنیکل یونیورسٹی میں نمایاں مقام حاصل کرکے علاقہ اور اپنے والدین کا نام روشن کیا۔
کالج انتظامیہ نے بشریٰ کی صلاحیت اور لگن کودیکھ کر وزیر اعظم کی ''بیٹی پڑھاؤبیٹی بچاؤ ''تحریک سے ترغیب حاصل کرکے انہیں کمپوٹر انجینئرنگ میں مفت تعلیم دلانے کا فیصلہ کیا۔ اس میں کالج کے چیئرمین راکیش شرما کے علاوہ ڈین محمد وکیل کا بھی اہم کردار ہے ۔
بشریٰ نے اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نمایاں کاکردگی کا مظاہرہ کیا اور یونیورسٹی کے ذریعے بی ٹیک کمپیوٹر سائنس میں85فی صد سے زائد نمبرات کے ساتھ آنرس کی ڈگری حاصل کی۔
طلبا اور طالبات کی نوکری کے لیےکالج میں ہرسال نیس کام ایریسنٹ پروگرام کے ذریعے دی جانے والی تکنیکی کوچنگ میں بشریٰ نے نمایاں کارنامہ انجام دیا ۔
بشریٰ سیفی کی کامیابی پر غازی آباد کے محکمہ سماجی فلاح و بہبود کے افسر نے انہیں مبارکباد دی اور اس بات کا یقین دلایا کہ بشریٰ کو اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیرون ممالک بھیجنے میں ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
بشرا کی خواہش ہے کہ وہ ناسا میں سائنٹسٹ بنیں اور ملک کا نام روشن کریں۔