نئی دہلی:بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سربراہ اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بدعنوانی کا مترادف اور شراب گھپلہ کا 'کنگ' قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اروند کیجریوال جلد ہی قانون کے شکنجے میں آئیں گے۔ پیر کو یہاں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے کہا کہ 'کیجریوال بہت گھبرائے ہوئے ہیں۔ وہ اتنے گھبرائے ہوئے ہیں کہ جھوٹی پریس کانفرنسیں کر رہے ہیں۔ وہ ویسے بھی کرپٹ ہیں۔ اس کے ساتھ عوام کو گمراہ کرنے کے لیے جھوٹی پریس کانفرنسیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال شراب گھپلہ میں اس حد تک ڈوب رہے ہیں کہ وہ ادھر ادھر کی باتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ'منیش سسودیا تو جھانکی ہے اور اروند کیجریوال ابھی باقی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 6 مئی کو ایک شریک ملزم کو ضمانت مل جاتی ہے اور اے اے پی کے تمام ترجمان باہر آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ کوئی ثبوت نہیں ہے۔ بھاٹیہ نے کہا کہ کسی بھی ملزم کی ضمانت کا حکم صرف ان کے لیے ہے، یہ کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ راجیش جوشی کسی میٹنگ میں نہیں گئے اور اس لیے انہوں نے منیش سسودیا کو کوئی معاوضہ نہیں دیا... اسی لیے یہ ضمانت دی گئی۔ اس پر اے اے پی کے ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ اروند کیجریوال کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے اور اسی وجہ سے راجیش جوشی کو ضمانت دی گئی ہے۔ بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ آپ عدالت کی توہین کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی ہائی کورٹ کو اس بات کا نوٹس لینا چاہئے کہ ایک زیر التواء کیس میں منیش سسودیا جو خود اہم ملزم ہیں، ان کی پارٹی کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں کچھ نہیں ہے جبکہ ان کی ضمانت ابھی باقی ہے۔