اردو

urdu

ETV Bharat / state

'معیشت کو رفتار دینے کے لیے آفات کا خطرہ کم کرنا ضروری'

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے قدرتی آفات کو ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کی تیز رفتاری میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے آج کہا کہ ان خطرات اور اثرات کو کم کرنے کے لیے سب ممالک کو متحد ہوکرکوششیں کرنی ہوں گی۔

امت شاہ، فائل فوٹو۔

By

Published : Nov 5, 2019, 12:01 AM IST


وزیرداخلہ امت شاہ نے دارالحکومت دہلی میں ’شنگھائی تعاون تنظیم۔ شہری زلزلے کی تلاش اور بچاؤ کی مشترکہ مشق 2019‘ کے افتتاحی موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ انعقاد، ایک برس سے زیادہ چلی بات چیت اور رکن ممالک کے درمیان تعاون کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے كرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں شنگھائی تعاون تنظیم کی 19 ویں کانفرنس میں مشترکہ خطے میں رابطہ مزید بہتر کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا اور باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کی سمت میں مشترکہ مشق کے منتر کو ایک اہم قدم بتایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ چار دن کی یہ مشق آفت میں مزاحمتی صلاحیت پیدا کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہوگی۔ سال 1996 سے سال 2015 کی مدت کے دوران ایسے ممالک میں قدرتی آفات سے تقریبا تین لاکھ لوگوں کی جانیں گئیں جس میں سے دو لاکھ سے زائد افراد کی جان زلزلہ سے گئی ہے۔یہ ان ممالک میں تباہی سے ہونے والی اموات کا دو تہائی حصہ ہے لہذا زلزلے کے خطرے سے نمٹنا شنگھائی تعاون تنظیم کے لیے بہت ہی اہم اور مشکل مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہری زلزلے کی تلاش مشترکہ مشق اجتماعی تیاری میں کافی مفید ثابت ہوگی اور اس سے زلزلے کے بعد کی کارروائی میں رابطہ کرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ طریقہ کار کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔

امت شاہ نے کہا، ’’ہم سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت کی نمائندگی کرتے ہیں، اگر ہم آفات اور ہنگامی حالات کے اثرات روکنے اور انہیں کم کرنے میں کامیاب ہو پاتے ہیں تو عالمی سطح پر بھی اس سے بہت فائدہ ہوگا‘‘۔

انہوں نے کہا کہ آفات سے ہونے والے نقصان کو کم کرنا ضروری ہے۔حالیہ مہینوں میں آئے گردابی طوفان کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک دہائی سے زیادہ وقت کے دوران ابتدائی انتباہ کے نظام کی مضبوطی، پہلے سے تیاریاں، تربیت اور صلاحیت کی ترقی کا نتیجہ ہے کہ طوفان کے اثرات کو کم کیا جا سکا ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے منصوبوں کی وجہ سے آفات کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت آفت کے مزاحمتی بنیادی ڈھانچے سے متعلقہ تنظیم کی قیادت کر رہا ہے۔ آفت مزاحمتی بنیادی ڈھانچے سے متعلق اس عالمی تنظیم کی طرف سے ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک، چھوٹی اور بڑی معیشت والے ممالک، اور ایسے ملک جنہیں آفات کا خطرہ زیادہ لاحق ہے، ان کے خدشات کو ختم کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایوارڈ کی طرف سے آفت کے دوران کارروائی کرنے والے لوگوں کو ان کی جرات کے لئے سرفراز کیا جائے گا اور ان کا حوصلہ بڑھایا جائے گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ سارک ممالک کے ساتھ مشترکہ مشق سے مواصلات کے میدان میں کافی بہتر ی آنے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ ممالک کے درمیان ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کے میدان میں مزید مشترکہ کوششوں سے ہم مسلسل ایک دوسرے سے کچھ سیکھیں گے، نئے طور طریقے تیار ہوں گے اور ہم ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے میدان میں آگے بڑھیں گے تاکہ ہم اپنے اور آنے والی نسلوں کے لئے نسبتا زیادہ محفوظ دنیا کی تعمیر کر سکیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details