نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ آج وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں منعقد کی گئی۔ اپوزیشن جماعتوں کے ہنگامے سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اس کے ساتھ اس اجلاس میں پیش کیے جانے والے بلوں پر بھی بحث کی گئی۔ ساتھ ہی منی پور معاملے پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔
بی جے پی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سمیت تمام بڑے لیڈروں نے شرکت کی۔ مانسون اجلاس شروع ہونے کے بعد بی جے پی کی پارلیمانی پارٹی کی یہ پہلی میٹنگ ہے۔ یہ اجلاس پارلیمنٹ کی لائبریری بلڈنگ میں منعقد ہوا ہے۔ مانسون اجلاس کے آغاز سے ہی اپوزیشن پارٹیوں کا ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔
پیر کو بھی اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مارچ نکالا گیا۔ اس میں اپوزیشن منی پور معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کا مطالبہ کر رہی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ پی ایم مودی کو منی پور واقعہ کی جانکاری پارلیمنٹ میں بھی عوام کے نمائندوں کو دینی چاہئے۔ تاہم امیت شاہ نے اپوزیشن سے اس مسئلہ پر بحث کرنے کی اپیل کی۔
مزید پڑھیں:INDIA Alliance Protest منی پور پر وزیراعظم کے بیان کا مطالبہ اور سنجے سنگھ کی معطلی کے خلاف احتجاج رات بھر جاری رہے گا
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے بھی اپوزیشن جماعتوں سے اس مسئلہ پر بات کرنے کی اپیل کی۔ کانگریس نے پی ایم مودی پر الزام عائد کیا کہ وہ پارلیمنٹ میں بحث سے ڈرتے ہیں۔ اس معاملے پر عآپ کے رکن اسمبلی سنجے سنگھ کو ایوان سے معطل کر دیا گیا تھا۔ ایوان کے لیڈر پیوش گوئل نے معطلی کی تجویز پیش کی۔