اردو

urdu

ETV Bharat / state

بابری مسجد انہدام کیس: 24 جولائی کو اڈوانی کا بیان قلمبند ہوگا

بابری مسجد انہدام کیس کی سماعت، سی بی آئی کی خصوصی عدالت ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کر رہی ہے اور اس سلسلہ میں 32 ملزمین کے بیان درج کیے جارہے ہیں۔

Babri mosque demolition case: Advani to depose on July 24; MM Joshi on July 23
بابری مسجد انہدام کیس: 24 جولائی کو اڈوانی کا بیان قلمبند ہوگا

By

Published : Jul 20, 2020, 6:22 PM IST

6 دسمبر 1992 کو ایودھیا میں بابری مسجد انہدام کیس میں 24 جولائی کو بی جے پی رہنما و سابق نائب وزیراعظم لال کرشن اڈوانی کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا جبکہ بی جے پی رہنما مرلی منوہر جوشی کا بیان 23 جولائی کو ریکارڈ ہوگا۔

سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے سابق نائب وزیراعظم ایل کے اڈوانی کا بیان قلمبند کرنے کے لیے 24 جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے۔ 92 سالہ بی جے پی رہنما کا بیان سی آر پی سی کی دفعہ 313 کے تحت ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ریکارڈ کیا جائے گا۔

سی بی آئی خصوصی عدالت سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اس کیس کی روزانہ سماعت کر رہی ہے اور 31 اگست تک مقدمہ کی سماعت کو مکمل کرنا ہوگا۔ عدالت نے شیوسینا کے سابق رکن پارلیمنٹ ستیش پردھان کا بیان قلمبند کرنے کےلیے 22 جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے۔

آج ملزم سدھیر کاکاڑ عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور اپنا بیان درج کرایا۔ دیگر ملزمین کی طرح کاکاڑ نے بھی اپنے بے قصور ہونے کا دعویٰ پیش کیا اور کہا کہ اس وقت کی کانگریس حکومت نے انہیں پھنسایا ہے۔

سی بی آئی عدالت 21 جولائی کو ملزم رام چندر کھتری کا بیان ریکارڈ کرے گی۔

واضح رہے کہ 16 جولائی کو بابری مسجد انہدام کیس کی ملزمہ و بی جے پی رہنما اوما بھارتی نے سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں اپنا بیان قلمبند کرایا، جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'رام مندر آندولن سے جڑنا میرے لیے فخر کی بات ہے۔'

ایودھیا میں 6 دسمبر 1992 کو کارسیوکوں نے بابری مسجد کو منہدم کردیا تھا جبکہ اڈوانی اور جوشی اس وقت رام مندر تحریک کی قیادت کر رہے تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details