ذرائع کے مطابق ایودھیا معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے گذشتہ روز اپنے وزرا کونسل سے حساس معاملے پر تبادلہ خیال کیا اور ان سے کہا کہ وہ اس موضوع پر غیر ضروری بیانات دینے سے باز رہیں اور ملک میں ہم آہنگی برقرار رکھیں۔
ایودھیا معاملے پر سپریم کورٹ کا فیصلہ 17 نومبر سے قبل رنجن گوگوئی کے سبکدوشی سے قبل دیئے کا امکان ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے 27 اکتوبر کو ' من کی بات ' پروگرام کے ایڈیشن میں اس وقت کو یاد کیا تھا جب 2010 میں ایودھیا معاملے پر الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ ہونا تھا۔ اس وقت حکومت، سیاسی جماعتیں، سول سوسائٹی نے کس طرح لوگوں کو بدامنی پھیلانے سے روکا تھا۔ا نہوں نے اسے مثال کے طور پر بیان کیا تھا کہ متحد آواز کیسے ملک کو مضبوط کرسکتی ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فیصلے کو ہار اور جیت کے تناظر میں نہیں دیکھا جانا چاہیئے۔
وزیر اعظم کے اس بیان پر برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے کارکنان اور ترجمان سے رام مندر کے معاملے پر جذباتی اور اشتعال انگیز بیان دینے سے باز رہنے کو کہا ہے۔ پارٹی نے اپنے ارکان پارلیمان کو بھی کہا کہ وہ امن برقرار رکھنے کے لیے اپنے انتخابی حلقوں کا دورہ کریں۔