دہلی اسمبلی کی 70 نشستوں میں سے 62 پر قبضہ کرنے والی عام آدمی پارٹی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال ایک مرتبہ پھر سے رام لیلا میدان پر وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیں گے۔
ریاستی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کے یکطرفہ انداز میں جیت حاصل کرنے کے بعد کیجریوال مسلسل تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ کی کرسی پر براجمان ہوں گے، کیجریوال نے نئی دہلی حلقہ اسمبلی سے جیت درج کی ہے۔
رام لیلا میدان اروند کیجریوال کی حلف کے لیے سج دھج كر تیار ہے اور اس میں شریک مہمانوں کے لیے تقریباً 45 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہیں جبکہ اروند کیجریوال بھی مختلف طریقوں سے دہلی کے باشندوں سے اپیل کر رہے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ لوگ ان کی حلف برداری تقریب میں شریک ہوں اور توقع کی جا رہی ہے کہ اس حلف برداری کی تقریب میں ایک لاکھ سے زائد افراد کی شرکت متوقع ہے۔
حلف برداری تقریب کی تمام تر تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں اور انتظار ہے صرف اُس لمحے کا جب اروند کیجریوال تیسری بار وزیراعلی کے عہدے کا حلف لیں گے، دہلی کی جس عوام نے انہیں دہلی کی ذمہ داری سونپی ہے وہ اس حلف برداری کی گواہ بنے گی۔
سخت سکیورٹی انتظامات:
حلف برداری کی تقریب کے لیے سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں اور تقریباً 5 ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
رام لیلا میدان کیجریوال کی حلف برداری کے لیے تیار کیجریوال کے حلف برداری کے پیش نظر دہلی پولیس نے ٹریفک اور سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے ہیں، عام پارکنگ کے لیے ماتا سندری روڈ پاور ہاؤس، سوک سینٹر کے اندر اور پیچھے کی طرف مقام طے کیا گیا ہے۔
دہلی کی عوام ہی حلف برادی تقریب کی مہمان:
انتخابات میں اپنے ووٹ سے دہلی والوں نے بتا دیا ہے کہ ان کا بھروسہ عام آدمی پارٹی پر ہی ہے، سنہ 2013 اور سنہ 2015 کے بعد اروند کیجریوال تیسری بار وزیراعلی کے عہدے کا حلف لینے جا رہے ہیں، اسی لیے دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان کو سجا سنوار کر خوبصورت بنایا گیا ہے۔
رام لیلا میدان میں تقریباً 45 ہزار کرسیاں لگوائی گئی ہیں اور تمام کرسیاں کسی وی آئی پی مہمان کے لیے نہیں بلکہ دہلی کی اس عوام کے لیے لگائی گئی ہیں جس نے دہلی کے تخت پر عام آدمی پارٹی کو ایک بار پھر بیٹھا دیا ہے۔
دہلی کے انتخابی نتائج سے اروند کیجریوال کافی خوش ہیں اس لیے انہوں نے طے کیا ہے کہ رام لیلا میدان میں ہونے والی ان کی حلف برداری کی تقریب میں عوام ہی بنیادی طور پر ان کی مہمان ہوگی۔
رام لیلا میدان میں اس مرتبہ کوئی خیمے نہیں لگائے گئے ہیں تاکہ حلف برداری کا عمل بآسانی سے دیکھا جا سکے، اس کے ساتھ ہی میدان میں 12 بڑی ایل ای ڈی اسکرین اور پورے میدان لاؤڈ اسپیکر لگائے گئے ہیں جبکہ ممبران اسمبلی اور افسران کے لیے الگ سے بیٹھنے کے انتطامات کئے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی، دہلی کے تمام ارکان پارلیمان، بھارتیہ جنتا پارٹی کے نو منتخب تمام آٹھ ارکان اسمبلی اور تمام میونسپل کونسلرز کو بھی مدعو کیا گیا ہے، اگرچہ وزیراعظم نریندر مودی اس تقریب میں شامل نہیں ہو سکیں گے کیوں کہ وہ وارانسی دورے پر ہیں جہاں وہ کئی پروجیکٹ کا افتتاح کرنے والے ہیں۔
چھوٹے مفلر مین کو بھی مدعو کیا گیا:
اس کے علاوہ حلف برداری کی اس تقریب میں نتائج والے دن عام آدمی پارٹی آفس احاطے میں اپنے والد کے ساتھ کیجریوال کے پرانے حلیے میں پہنچے ایک برس کے 'چھوٹے مفلر مین' اويان تومر کو بھی خاص طور سے مدعو کیا ہے۔
چھوٹے مفلر مین کو بھی مدعو کیا گیا آپ کو بتا دیں کہ اروند کجریوال کا رام لیلا گراؤنڈ سے بہت پرانا تعلق ہے، یہ وہی رام لیلا میدان ہے، جہاں سے اروند کیجریوال اتنا بڑا سیاسی چہرہ بنے، یہیں سے انہوں نے سیاسی میدان میں انٹری لی تھی اور یہیں سے دہلی کا تخت بھی حاصل کیا، سنہ سال 2013 میں بدعنوانی کے خلاف انا ہزارے تحریک کے اہم کرداروں میں اروند کیجریوال بھی شامل تھے۔
انا تحریک ختم ہوئی، انا ہزارے اپنے گاؤں واپس لوٹ گئے لیکن کیجریوال ڈٹے رہے اور دہلی کا تخت حاصل کیا، اسی رام لیلا میدان پر اروند کیجریوال نے سیاسی پارٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔