سپریم کورٹ کے وکیل محمود پراچہ کے خلاف نعرے بازی کی گئی جو شاہین باغ کے مظاہرے کے مقام پر مظاہرین سے ملاقات کے لیے گئے تھے۔
ایپکس عدالت کے وکیل نے شاہین باغ مظاہرین کو اپنی مکمل حمایت فراہم کی اطلاعات کے مطابق پراچہ نے کہا کہ جب تک تمام مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے احتجاج جاری رہے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ'میں کسی بھی تنازعہ میں شامل نہیں ہوں، مظاہرین نے شاہین باغ میں میرا خیرمقدم کیا اور میں ان کو امن و امان کے متعلق کچھ تفصیلات فراہم کرائیں'۔
پراچہ نے مزید کہا کہ 'پولیس جس طرح بے گناہوں پر تشدد کر رہی ہے وہ ملک کے لیے ایک پیغام ہے کہ لوگوں کو فوری طور پر آئینی مدد کی ضرورت ہے'۔
شاہین باغ کے مجمع سے خطاب کے بعد سپریم کورٹ کے وکیل نے کہا کہ' انہوں نے مظاہرین سے اپیل کی ہے کہ وہ گمراہ نہ ہوں ، انہیں اپنے ضمیر کی بات سننی چاہئے اور اسی کے مطابق فیصلے کرنے چاہیں'۔
دریں اثنا عدالت عظمی نے سینئر وکلا سنجے ہیگڑے ، سدھنا رام چندرن اور سابق چیف انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ کو شاہین باغ کے علاقے میں مظاہرین سے بات کریں اور کسی حتمی نتیجے پر پہنچیں۔