ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج ریزیڈینٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر محمد حمزہ نے بتایا کہ 'ابھی تک جتنے کورونا وائرس کے مریض آئے ہیں اور جو ریسرچ آئی ہے۔ اس میں یہ بتایا گیا ہے کہ ایک سے 19 برس کے عمر کے لوگوں میں تقریباً یہ زیرو فیصد ہے جبکہ ایسا ہی معاملہ اور 70 برس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں بھی ہے جبکہ 20 سے 70 برس کی عمر کے لوگوں میں کورونا وائرس کی علامت زیادہ پائی گئی ہے۔'
کورونا وائرس 19 برس کی عمر تک میں نہ کے برابر ڈاکٹر محمد حمزہ نے بتایا کہ 'کورونا وائرس ایک طرح کا وائرل انفیکشن ہے، جیسے سوائن فلو ہیں، یا وائرل انفیکشن اسی طرح سب سے پہلے آپ کو فلو کے طرح علامات آئیں گے اور یہ انہی لوگوں کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ہے جس میں یہ نمونیہ کرادیتا ہے۔'
واضح رہے کہ وائرل نمونیا میں خطرناک شکل ہوتی ہے اس میں سانس لینے میں مریضوں کو پریشانی ہوتی ہے، جہاں تک اس سے بچاؤ کا سوال ہے 50 فیصد کیس میں جن کو کورونا وائرس ہے اس میں کوئی علامات نہیں آتی، اور باقی 50 فیصد میں فلو کی طرح علامات آتی ہے۔
ڈاکٹر محمد حمزہ نے بتایا جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں اس کی جانچ کا ابھی تک کوئی انتظامات نہیں ہے، لیکن اس کے سمپل یہاں لیے جاتے ہیں اور اس کو دہلی یا لکھنؤں بھیجا جاتا ہے۔
ڈاکٹر محمد حمزہ نے بتایا جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں اس کی جانچ کا ابھی تک کوئی انتظامات نہیں ہے، لیکن اس کے سمپل یہاں لیے جاتے ہیں اور اس کو دہلی یا لکھنؤں بھیجا جاتا ہے جہاں تک کورونا وائرس سے بچنے سوال ہے، تو سب سے پہلے جو بھی چیز آپ چھورہے ہیں یا دن بھر جو بھی کام آپ کررہے ہیں تو اگر آپ کو اپنی آنکھ، ناک، کان یا شکل کو چھونا ہے تو سب سے پہلے آپ صابن سے اچھی طریقے سے ہاتھ دھولیں، یا پھر الکوحل والا سینیٹر اپنے ساتھ رکھیں ہاتھ صاف کرنے کے لیے، جو وائرل کو مارسکے۔
انہوں نے بتایا کہ اگرب آپ کسی بھی شخص سے ملاقات کرتے ہیں تو ہاتھ نہ ملائیں، ہاتھ ملانے سے بچنے کی کوشش کریں، نمستے یا سلام کا اظہار ملنے کے دوران کریں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر کسی شخص کو کھانسی یا زکام ہے تو اس سے تقریباً ایک میٹر یعنی تین فٹ کی دوری رکھنی چاہیے، اور اگر زیادہ ہی علامات آرہے ہیں تو اس کو علاج کے لیے ہسپتال میں داخل کرائیں۔