نئی دہلی: تقریباً پانچ گھنٹے کی بحث کے بعد جمعرات کو دہلی سروسز بل لوک سبھا سے پاس ہو گیا۔ بل کو صوتی ووٹ سے منظور کیا گیا۔ ووٹنگ سے عین قبل اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ اب اس بل کو راجیہ سبھا میں بھیجا جائے گا۔ اس سے قبل دہلی سروس بل پر لوک سبھا میں بحث ہوئی۔ اس دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی حکومت اور اپوزیشن کے اتحاد انڈیا پر شدید تنقید کی۔ بل پیش کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ بل ملک کے مفاد میں ہے اور دہلی کے لوگوں کے مفاد میں ہے، اس لیے تمام جماعتوں کو سیاست سے اوپر اٹھ کر اپنے اتحاد میں پھوٹ کی فکر کیے بغیر اس بل کو پاس کرنا چاہیے۔ کانگریس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ حاصل نہیں ہے اور مرکز کو قومی راجدھانی خطہ کے لیے ایسا بل لانے کا پورا حق ہے۔
امت شاہ نے یہ بھی کہا کہ میں تمام پارٹیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ انتخاب جیتنے کے لیے یا کسی کی حمایت حاصل کرنے کی خاطر بل کی حمایت نہ کرنا درست نہیں ہے۔ میں اپوزیشن کے ارکان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ دہلی کے بارے میں سوچیں۔ اس اتحاد کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا، کیونکہ اس کے بعد بھی صرف نریندر مودی ہی وزیر اعظم بنیں گے۔ اس وجہ سے اس اتحاد کی وجہ سے عوامی مفادات کو قربان نہ کریں۔ اتحاد بنا کر اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ عوام کا اعتماد جیت لیں گے تو ایسا ہونے والا نہیں ہے۔ ایک بار آپ کو عوام کی حمایت ملی تھی لیکن آپ نے صرف کرپشن کیا۔ میں پھر کہتا ہوں کہ آپ دہلی حکومت کی بدعنوانی کو اپنا سہارا دے رہے ہیں جسے پورا ملک دیکھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دے کر بل کی مخالفت کر رہے ہیں وہ غلط کر رہے ہیں کیونکہ بل کسی بھی سطح پر عدالت کے فیصلے کے خلاف نہیں ہے۔ شاہ نے کہا کہ پنڈت نہرو، سردار پٹیل، چکرورتی راجگوپالاچاری، باباصاحب امبیڈکر جیسی عظیم شخصیات نے خود دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کی مخالفت کی تھی جبکہ ایک کمیٹی نے دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کی سفارش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی اب بدل چکی ہے اور یہاں کی تین چوتھائی جائیداد مرکزی حکومت کے پاس ہے۔ اس کے پیش نظر پنڈت نہرو جیسے لیڈروں نے دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کی سفارش کی مخالفت کی تھی ۔
عام آدمی پارٹی ( آپ) پر سخت حملہ کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ دہلی میں پہلے کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومتیں تھیں لیکن کبھی کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔ حکومتیں چلتی رہیں لیکن 2015 میں اچانک دہلی میں ایسی حکومت آگئی جس کا مقصد خدمت کرنا نہیں ہے بلکہ کرپشن اور گھپلوں کو چھپانے کے لیے صرف لڑنا ہے۔ اپنے لیئے بنگلہ بنانا ہے اور اس میں گھوٹالے کو چھپانا ہے۔