اردو

urdu

ETV Bharat / state

'امانت اللہ خان کو پہلے علماء کرام سے مشورہ کرنا چاہیے تھا'

اوکھلا کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے مسلمانوں سے مساجد کو قرنطین سینٹر میں تبدیل کرنے کی اپیل کی تھی۔

'امانت اللہ خان کو پہلے علماء کرام سے مشورہ کرنا چاہیے تھا'
'امانت اللہ خان کو پہلے علماء کرام سے مشورہ کرنا چاہیے تھا'

By

Published : Jun 16, 2020, 9:36 PM IST

امانت اللہ خان کا اس طرح کے بیانات دینے سے قبل علماء کرام سے بات کرنی چاہیے ایسے غیر ذمہ دارانہ بیانات ان کے لیے درست نہیں ہے۔

دہلی میں کورونا وائرس بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے موجودہ اعداد و شمار کی بات کریں تو ملک گیر سطح پر 3 لاکھ 44 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

دہلی میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ منیش سسودیا نے جو بیان دیا تھا وہ حقیقت میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

اسی سے متعلق اوکھلا کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے ٹوئٹر کے ذریعے مسلمانوں سے اپیل کی کہ مساجد کو قرنطین سینٹر میں تبدیل کر دیں اور بعد میں جب اس بیان پر تنقید ہوئی تو انہوں نے ٹوئٹ کو ڈلیٹ کر دیا۔

'امانت اللہ خان کو پہلے علماء کرام سے مشورہ کرنا چاہیے تھا'

امانت اللہ کے اس اپیل پر شاہی دور حکومت میں تعمیر ہوئی زینت المساجد کے امام و خطیب مولانا محمد وسیم قاسمی نانوتوی نے کہا کہ ابھی ایسا وقت نہیں آیا ہے کہ مساجد کو قرنطین سینٹر میں تبدیل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ امانت اللہ خان کا اس طرح کے بیانات دینے سے قبل علماء کرام سے بات کرنی چاہیے ایسے غیر ذمہ دارانہ بیانات ان کے لیے درست نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی فی الحال حالات اتنے خراب نہیں ہوئے ابھی ہسپتال اور اسٹیڈیم کے علاوہ بھی بہت سے دیگر مقامات باقی ہیں جہاں پر قرنطین سینٹر بنایا جاسکتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details