نئی دہلی: ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کی فضا سیاسی مفاد کے لیے قائم کی جا رہی ہے ایسے میں اب حالات یہ ہو گئے ہیں کہ ان نفرتی بیانات کے خلاف مختلف مذاہب کے رہنماؤں کو ایک ساتھ سامنے آنا پڑ رہا ہے اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر نفرت کی اس دیوار کو گرانے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے۔ Religious Leaders Unite Against Hatred۔ بین المذاہب افہام و تفہیم کے منصوبے ملک میں امن کی پائیداری میں خاطر خواہ اضافہ کرے گی، جس سے نہ صرف معاشرہ میں امن وسکون میں اضافہ ہوگا، بلکہ موجودہ وقت میں بھی باہمی افہام و تفہیم کی فضا بہتر ہوگی۔ اس لیے چاہئیں کہ مذہبی رہنما نفرت کے خلاف متحد ہو جائیں۔ All Religious Leaders Need to Come Together Against Hatred
اسی مناسبت سے آج قومی دارالحکومت دہلی میں واقع ایران کلچر ہاؤس میں ایک بین المذاہب تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں آپسی رواداری اور ملک میں پھیل رہی نفرت کے خلاف مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے ایک ہی پلیٹ فارم پر آکر اسے ختم کرنے کی بات کہی۔ Communal Harmony۔ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مختلف مذاہب کے رہنماؤں سے بات کی جس میں بیشتر افراد نے اس بات کو کہا کہ کسی بھی مذہب کے خلاف اگر کوئی نفرت پھیلانے کا کام کرتا ہے تو تمام مذاہب کے ماننے والے افراد کو چاہیے کہ وہ نفرت پھیلانے والوں کی مخالفت کریں۔