اردو

urdu

ETV Bharat / state

Current Situation of Muslims 'مسلمانوں میں اتحاد وقت کی اہم ترین ضروت'

وفاقی تنظیم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے اجلاس میں صدر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت ایڈوکیٹ فیروز احمد انصاری نے ہندوستان کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ ملک میں آپسی بھائی چارہ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو تار تار کرنے کی کوششوں اور سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا اور ہم سب کو مل کر متحد ہوکر مثبت طور پر اور پوری مضبوطی کے مسلسل جدوجہد کرنی ہوگی۔ Current Situation of Muslims

Current Situation of Muslims
Current Situation of Muslims

By

Published : May 9, 2023, 7:06 AM IST

نئی دہلی: ہندوستانی مسلمانوں کی وفاقی تنظیم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کی مجلس عاملہ ومجلس عام کی میٹنگ مشاورت آفس کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوئی جن میں صوبہ مہاراشٹر، دہلی، یوپی، مغربی بنگال، تلنگانہ اور کرناٹک وغیرہ سے بڑی تعداد میں اراکین عاملہ، ارکان مشاورت اور مشاورت کی وفاقی تنظیموں سے وابستہ ارکان نے شرکت کی۔ افتتاحی کلمات میں صدر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت ایڈوکیٹ فیروز احمد انصاری نے ذمہ داران اور اراکین کا پر جوش خیر مقدم کیا اور وطن عزیز کی سیاسی، معاشی اور سماجی صورت حال بالخصوص ملت اسلامیہ کو فرقہ پرست عناصر کے ذریعہ مختلف طریقوں سے نشانہ بنائے جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس نازک اور پر آشوب دور میں مشاورت کا کردار بہت اہم ہے۔ چنانچہ اس وقت تمام ملی جماعتوں اور شخصیات کو ایک پلیٹ فارم پر آکر ایک مشترکہ اور مضبوط آواز بنانے کی ضرورت ہے۔ فیروز احمد انصاری نے کہا مشاورت کسی خاص گروہ یا جماعت کی تنظیم نہیں ہے بلکہ یہ ملت اسلامیہ کے ایک ایک فرد کی وفاقی تنظیم ہے۔ لہذا اس کی حفاظت کرنے اور اسے مستحکم بنانے کی ذمہ داری ملت کے ہر فرد کی ہے۔

انہوں نے ملت اسلامیہ ہند سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں انسان دوستی اور بھائی چارہ کی روایت صدیوں سے بدرجہ اتم موجود ہے لیکن فرقہ پرست عناصر اپنے ناپاک سیاسی عزائم کی خاطر ملک میں آپسی بھائی چارہ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو تار تار کرنے کی کوششیں اور سازشیں کررہے ہیں۔ لہذا ہم سب کو مل کر متحد ہوکر مثبت طور پر اور پوری مضبوطی کے مسلسل جدوجہد کرنی ہوگی۔

صدر مشاورت نے مزید کہا کہ اس مہم کو بااثر بنانے کے لئے مشاورت ہر صوبہ میں وہاں کی تمام ملی جماعتوں اور سرکردہ شخصیات کے مشورہ سے عملی کردار ادا کرے گی۔ چنانچہ اسی منصوبے کے پیش نظر نیز صوبہ بہار کی تنظیم نو کے لئے آئندہ 28/مئی 2023ء کو پٹنہ میں مشاورت کی ایک اہم میٹنگ رکھی گئی ہے۔ اس کے فورا بعد جھارکھنڈ، مغربی بنگال، مہاراشٹر، کرناٹک اور تلنگانہ میں اس حوالے سے اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا جائے گا۔

اس میٹنگ میں متعدد فیصلے لیے گئے نیز یہ طے پایا کہ مشاورت کی سرگرمیوں کی تشہیر کے لیے سہ ماہی نیوز بلیٹن شائع کیا جائے گا، ملت کے اندر پائی جانے والی مایوسیوں اور بے اعتمادی کو دور کرنے کے لئے دہلی میں ایک آل انڈیا کنونشن کا انعقاد ہوگا۔ اور اس طرح کے کنونشنز صوبوں کے اندر بھی منعقد ہوں گے۔ ان اجلاس میں کمیٹی برائے بین الاقوامی امور،کمیٹی برائے قانونی امور اور کمیٹی برائے مذاکرات کی تشکیل عمل میں آئی اور ان کے کنوینرز مقرر ہوئے۔ ان اجلاس میں اراکین نے اپنے تعاون کا بھی اعلان کیا۔ نیز ان اجلاس میں مشاورت بلڈنگ کی تعمیر نو کو بھی منظوری دی گئی۔

سکریٹری جنرل سید تحسین احمد نے تمام اراکین کا گرم جوشی کے ساتھ استقبال کیا۔میٹنگ میں اتفاق رائے سے سات اہم قرار داد منظور کی گئی جس میں مندرجہ ذیل سرفہرست ہیں۔ مشاورت کے ارکان نے ملک میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ ملک میں امن و امان کو برقرار رکھنے سپریم کورٹ کی رہنما ہدایت پر عمل کرے۔ اس موقع پر مشاورت نے اقوام متحدہ کا شکریہ ادا کیا جہاں اسلاموفوبیا کے خلاف سخت نوٹس لیا گیا ہے۔

مشاورت پروپیگنڈہ فلم ''دی کیرالہ سٹوری'' کی ریلیز کو سامعین کو گمراہ کرنے اور مسلم کمیونٹی کی طرف سے زبردستی تبدیلی مذہب کا خوف پیدا کرنے کا ایک آلہ سمجھتی ہے۔مشاورت نے ملک کے سنسر بورڈ کی جانب سے فلم کو سرٹیفیکیشن دیئے جانے پر بھی شدید مایوسی کا اظہار کیا اور اس کا موقف ہے کہ فلم کو سرٹیفیکیشن دینا نہ صرف ایک غیر ذمہ دارانہ فعل ہے بلکہ اپنے فرض سے کوتاہی بھی اور ادبی فریب ہے۔

مشاورت کے اجلاس میں مسلمانوں کو آپس میں موجودہ حکومت کے ذریعے تقسیم کرنے کی سخت تنقید کی گئی کہ سرکار جس طرح مسلمانوں کو پسماندہ و غیر پسماندہ کے نام پر تقسیم کررہی ہے۔ مشاورت کی میٹنگ میں اس بات پر بھی غور و خوض کیا گیا کہ موجودہ حکومت میڈیا کی آزادی سلب کررہی ہے اور ایمانداری کے ساتھ صحافتی فریضہ انجام دینے والے صحافیوں کو جیل بھیج دیا جارہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی آزادی صحافت کی درجہ بندی میں ہندوستان کا رینک بنگلہ دیش اور افغانستان سے بھی خراب ہے۔

مزید پڑھیں: فیروز احمد انصاری آل انڈیا مجلس مشاورت کے نئے صدر منتخب

مشاورت میں اس بات پر بھی غوروخوض کیا گیا کہ جموں و کشمیر میں ابھی تک صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے سینکڑوں لوگ ابھی تک جیلوں میں بند ہیں اور ان کے اہل خانہ کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

اجلاس کا آغاز مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند اور نائب صدر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے افتتاحی خطاب سے ہوا۔ جس میں مولانا نے انتہائی دل سوزی و دردمندی کے ساتھ ملت کے اتحاد و اتفاق پر زور دیا اور کہاکہ مشاورت کے تمام ارکان کو مسلکی وفکری اختلاف کے باوجود یہ سمجھنا ہوگا کہ ہم تمام لوگ ایک فکر، ایک سوچ اور ایک ہی نظریہ بلکہ ایک ہی عقیدہ کے حامل ہیں۔ پہلے ہم لوگ آپس میں متفق و متحد اور منظم ہوں تبھی مشاورت ملک و ملت کی فلاح و بہبود کے لئے حقیقی کردار ادا کرسکے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details