بھارت کی افغان پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے
ہندوستان نے جمعرات کو واضح کردیا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعہ طالبان کے ساتھ میٹنگ رد کئے جانے کے باوجود افغانستان کےامن کے سلسلے میں فی الحال کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے یہاں معمول کی بریفنگ میں سوالوں کے جواب میں کہا ہے کہ ہم امریکہ اور طالبان کے درمیان بات چیت سمیت سبھی سرگرمیوں کو باریکی سے دیکھ رہے ہیں۔
ہمیں لگتا ہے کہ افغان سماج کے سبھی طبقے اس عمل کا حصہ بنیں جس میں منتخب حکومت بھی شامل ہو۔ ہم نے انتخابات کی حمایت کی ہے جو اسی ماہ کے اخر میں ہوں گے۔
ہمارا نظریہ یہ ہے کہ سبھی عمل میں افغانستان کے آئین کا خیال رکھا جانا چاہئے۔
اسے کسی بھی غیر آئینی دائرے سے دور رہنا چاہئے تاکہ افغانستان کے لوگوں اور حکومت کواعتماد میں لے کر ہی اس عمل کو آگے بڑھایا جانا چاہئے۔‘‘
مسٹر کمار نے کہا کہ ہندوستان کو یقین ہے کہ اس پورے عمل میں ہندوستان کے ذریعہ وقتا فوقتا جس فکرمندی کااظہار کیا گیا ہے اسے خیال میں رکھا جائے گا۔
ایک دیگر سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ طالبان ۔امریکہ میٹنگ رد ہونے کے بعد تازہ واقعہ کے پیش نظر ہندوستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔