جانچ کی رفتار میں اضافہ ہوا ہے، لیکن ان مشتبہ افراد میں سے جن کی جانچ کی جارہی ہے، ان میں 40 سے 50 فیصد لوگ نہیں جانتے کہ وہ اب کہاں رہتے ہیں۔
دہلی میں کورونا ٹیسٹنگ میں تیزی اینٹیجن ٹیسٹ کرانے والے لوگوں نے ٹیسٹ سے قبل جو گھر کا پتہ اور موبائل نمبر دیے تھے وہ غلط پائے گئے۔
ان میں سے 45 فیصد لوگوں کا فون سے رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے۔ چونکہ اینٹیجن ٹیسٹ شروع ہوچکے ہیں اور اس وقت سے اب تک 40 سے 50 فیصد مثبت لوگ لاپتہ ہیں۔
اب تک کورونا کی جانچ کے لیے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ ہوتا تھا۔ اس ٹیسٹ سے پہلے لوگوں سے موبائل نمبر اور دیگر معلومات لی جاتی تھی، اس کی تصدیق کی جاتی تھی، پھر ٹیسٹ۔ لیکن اینٹیجن ٹیسٹ سے قبل موبائل نمبر اور گھر کا پتہ لیا گیا تھا، لیکن اس کی تفتیش نہیں کی گئی۔ اب دہلی کے 11 اضلاع کے ڈویژنل مجسٹریٹ کی مدد سے پولیس جانچ کرنے والوں کی تلاش کرے گی۔
او ٹی پی کا مطلب ہے کہ آپ کو ٹیسٹ کروانے سے پہلے اپنا موبائل رجسٹر کروانا ہے۔ جس میں پتہ نمبر درست پایا جانے کے بعد او ٹی پی جاری کیا جاتا ہے۔ یہ آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کے تحت لازمی ہے لیکن اینٹیجن ٹیسٹنگ میں چھوٹ دی گئی ہے۔
وہیں مدن موہن مالویہ اسپتال، جی ٹی بی اسپتال میں کورونا جانچ میں مثبت آنے والے 50 فیصد مریض لاپتہ ہیں۔ اسپتال کے رجسٹر میں درج اس کا نام اور پتہ غلط پایا گیا ہے۔ ۔