اوکھلا، سیلم پور، مٹیا محل، بلی ماران اور مصطفی آباد، یہ ایسے علاقے ہیں جہاں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کا اثر رہا ہے۔ اوکھلا جہاں شاہین باغ واقع ہے، جو مظاہروں کا مرکز ہے۔ مصطفی آباد جہاں خوریجی میں مظاہرے ہورہے ہیں، مٹیا محل جہاں جامع مسجد واقع ہے اور وہاں ہر جمعہ کو مظاہرہ ہوتا ہے، یہ سب علاقے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں سے گھرے رہے ہیں۔ ان سب اسمبلی حلقوں میں عام آدمی پارٹی نے بہت بہتر انتخابی مظاہرہ کیا ہے۔
اوکھلا: یہاں شاہین باغ میں مظاہرے ہو رہے ہیں، یہاں عام آدمی پارٹی کے نمائندہ امانت اللہ خان نے 90 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے فتح حاصل کی ہے۔ انہوں نے اپنے سامنے کانگریس کے امیدوار پرویز ہاشمی اور بی جے پی کے امیدوار بھرم سنگھ کو کراری شکست دی۔ امانت اللہ خان انتخابی موسم میں شاہین باغ کے مظاہروں سے ظاہری طور پر دوری بنائی، مگر وہ مظاہروں کے پیچھے کھڑے تھے۔ یہ حلقہ سیاسی طور پر بہت اہم رہا، کیونکہ شاہین باغ کو سیاسی موضوع بنانے کے بعد اس اسمبلی حلقہ کو بہت زیادہ سیاسی حرارت محسوس کرنی پڑی۔
مٹیا محل: یہاں جامع مسجد واقع ہے، ہر جمعہ کو یہاں احتجاج ہوتا ہے، اس سے قبل چندر شیکھر آزاد کی موجودگی میں یہاں بہت بڑا احتجاج ہوا تھا۔ عام آدمی پارٹی کے امیدوار شعیب اقبال نے جیت درج حاصل کی۔ شعیب اقبال پارٹی بدلنے کے لیے مشہور ہیں۔ انتخابات سے عین قبل انہوں نے کانگریس کا ہاتھ چھوڑ کر عام آدمی پارٹی میں شمولیت کی، شعیب اقبال کی پارٹی میں شمولیت کے بعد عاصم احمد کو ٹکٹ سے محروم ہونا پڑا۔ شعیب اقبال نے کانگریس مرزا جاوید اور بی جے پی کے روندر گپتا کو ہرایا۔ شعیب اقبال بھی شہریت ترمیمی قانون مخالف مظاہروں میں شریک ہوتے رہے ہیں۔