اردو

urdu

ETV Bharat / state

عآپ کا پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف احتجاج - دہلی میں ان کی قیمتیں بالترتیب 80.43 روپے

عام آدمی پارٹی کے سینیئر رہنما راجیندر پال گوتم کی قیادت میں پارٹی کارکنان نے پٹرول اور ڈیزل کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمتوں کو لیکر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

عآپ کا پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کو لے کر مرکز کے خلاف احتجاج
عآپ کا پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کو لے کر مرکز کے خلاف احتجاج

By

Published : Jul 1, 2020, 4:17 PM IST

پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور دہلی میں ان کی قیمتیں بالترتیب 80.43 روپے اور ڈیزل 80.53 روپے ہوگئی ہیں۔ حالانکہ گزشتہ دو دن سے قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے لیکن ان کی قیمتوں میں مسلسل 21 دن تک اضافہ ہوا ہے اور اس اضافے نے پہلی بار پٹرول سے ڈیزل مہنگا کردیا ہے۔ ان سب کو لے کر مرکزی حکومت کے خلاف مسلسل احتجاج ہو رہا ہے، عام آدمی پارٹی بھی آج اس احتجاج میں آگے آئی ہے۔

آج یعنی یکم جولائی کو عام آدمی پارٹی پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کررہی ہے۔ دہلی کی تمام اسمبلیوں میں پارٹی کارکن مرکز کے خلاف سڑک پر نکل رہے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی پارٹی کے سبھی محاذ آرگنائزیشن کے کارکن آج پارٹی ہیڈ کوارٹر میں جمع ہوئے، جہاں سے انہوں نے بی جے پی ہیڈ کوارٹر تک پیدل مارچ کیا۔ پارٹی کے سینئر رہنما راجیندر پال گوتم نے مظاہرے کی قیادت کی۔

اس مظاہرے کے دوران راجیندر پال گوتم نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو میں کہا کہ مرکزی حکومت نے تیل کی قیمتوں کے بارے میں آمرانہ رویہ اختیار کیا ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں من مانی اضافہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکز نے ہمیں سڑک پر آنے پر مجبور کیا ہے اور تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے سامان بھی مہنگا پڑ گیا ہے اور اس کا براہ راست اثر عام لوگوں کی جیب پر پڑا ہے۔

دہلی حکومت کی طرف سے کئے جانے والے ویٹ میں اضافے اور بی جے پی کی طرف سے کیجریوال حکومت پر اس بارے میں سوالات اٹھائے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر راجیندر پال گوتم نے کہا کہ ریاستوں کی صورتحال تباہ کن ہے، صرف دہلی ہی مرکز کو 1.5 لاکھ کروڑ کا ٹیکس دیتا ہے۔ لہذا اب مرکز کو آگے آکر ریلیف دینا چاہئے۔ اس مظاہرے کے دوران سماجی دوری کی خلاف ورزی کی گئی۔ راجیندر پال گوتم سے جب اس بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ سماجی دوری ضروری ہے اور اس کی پیروی کی جانی چاہئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details