این آئی اے حکام نے منگل کو یہ ا طلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ این آئی اے کو ایک ماہ قبل یہ شکایت موصول ہوئی تھی کہ پولیس سپرنٹنڈنٹ سمیت تین افسران نے دہلی کے ایک تاجر سے شدت پسندوں کی مالی اعانت کے معاملے میں اس کا نام شامل نہ کرنے پر دو کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ تینوں افسران لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ سعید کے زیرانتظام فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی تحقیقات کررہے تھے جو پاکستان میں کام کررہے ہیں۔
این آئی اے کے اہلکاروں کا تبادلہ
شدت پسندوں کی مالی اعانت کے معاملے میں مبینہ طور پر رشوت لینے کے الزام میں قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے اپنے تین آفیسرز کا تبادلہ کردیا ہے۔
ٹیرر فنڈنگ کے معاملے میں این آئی اے کے تین اہلکار کا تبادلہ
انہوں نے کہا کہ 'این آئی اے کو موصولہ شکایت کی تحقیقات ڈپٹی انسپکٹر جنرل کے عہدے کے ایک افسر کے ذریعہ کی جارہی ہے۔ منصفانہ تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے ان تینوں افسروں کا تبادلہ کردیا گیا ہے۔'
Last Updated : Sep 27, 2019, 4:36 PM IST