دہرادون (اتراکھنڈ): ریاست اتراکھنڈ میں سرکاری زمین سے تجاوزات ہٹانے کی کارروائی جاری ہے۔ اسی سلسلے میں سرکاری زمینوں پر بنائے گئے مزارات کو بھی ہٹایا جا رہا ہے۔ دہرادون کے سیلاکوئی تھانہ علاقے کے تحت 11 مقامات پر سرکاری زمین پر تعمیر مزاروں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ اتراکھنڈ میں سرکاری اراضی پر مذہبی ڈھانچوں کی غیر قانونی تعمیر کو نشان زد کرکے زمینوں کو تجاوزات سے پاک کرنے کی مہم شروع کی گئی ہے۔ اسی کے پیش نظر سیلاکوئی پولیس تھانہ علاقہ میں واقع 11 مقامات سے سرکاری اراضی پر بنے مزاروں کو محکمہ ریونیو، نگر پنچایت سیلاکوئی کے تعاون سے ہٹایا گیا۔ سیلاکوئی میں واقع لال شاہ بابا کمال کا مزار، شیشمباڑا پرگتی وہار نالے کے قریب مزار، پرگتی وہار روڈ پر واقع مزار، سڈکول گیٹ نمبر 02 کے قریب مزار، شیری باغ کا مزار بھاؤ والا، جگت پور کھدر میں واقع دو مزار، کانچی والا میں واقع مزار، شنکر پور سہارا انڈسٹریل ایریا کے پیچھے واقع ایک مزار، شنکر پور میں واقع دو مزاروں کو ہٹایا گیا ہے۔ اس طرح کل 11 مزاروں کو ہٹا کر سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی۔
ایس پی دیہات کملیش اپادھیائے نے بتایا کہ تمام مزار سرکاری زمین پر بنائے گئے تھے۔ تجاوزات کی تصدیق کے بعد، محکمہ ریونیو کی ٹیم کی جانب سے موقع پر کارروائی کی گئی۔ تجاوزات ہٹانے کی مہم میں تھانہ سیلاکوئی کی پولیس کے علاوہ سی او وکاس نگر، تحصیلدار وکاس نگر، ای او نگر پنچایت سیلاکوئی، تھانہ وکاس نگر، سہس پور کی پولیس فورس، نگر پنچایت اور محکمہ ریونیو کی ٹیم نے حصہ لیا۔ مہم کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس اور مقامی ایل آئی یو کی طرف سے کڑی نظر رکھی گئی۔ وہیں اس مہم کے دوران امن و امان برقرار رہا۔ وہیں اتراکھنڈ وقف بورڈ کے صدر شاداب شمس نے اتراکھنڈ حکومت کی جانب سے شروع کی گئی سرکاری اراضی سے تجاوزات ہٹانے کی مہم کے تحت مزارات کو ہٹانے کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ وقف بورڈ اور ریاستی حکومت کا نعرہ ہے کہ 'صحیح کو چھیڑیں گے نہیں ، غلط کو چھوڑیں گے نہیں '۔ شاداب شمس کا ماننا کہ غیر قانونی مزارات کے خلاف کارروائی مکمل طور پر جائز ہے۔