ہوائی اڈے کے ذرائع کے مطابق امریکا، ابوظہبی، کویت، شارجہ، بحرین، عمان، دبئی، قطر، جدہ اور سری لنکا میں پھنسے ہوئے ہندوستانی شہریوں کو خصوصی طیاروں کے ذریعے یہاں لایا گیا ہے۔ لازمی میڈیکل چیک اپ اور امیگریشن کلیئرنس کے بعد تمام 1212 مسافروں کو 14 دنوں کے قرنطینہ میں بھیج دیا گیا ہے۔
بیرونی ممالک میں پھنسے 1212 بھارتی شہریوں وطن واپس
عالمی وبائی مرض کورونا وائرس (کووڈ ۔19) کے سبب نافذ لاک ڈاؤں اور ایئر لائن سروس پر پابندیوں کی وجہ سے گزشتہ پانچ مہینے سے 10 مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے 1212 بھارتی شہریوں کو 12 خصوصی طیاروں میں یہاں بین الاقوامی ہوائی اڈے لایا گیا۔ ملک پہنچتے ہی لوگوں اور ان کے رشتہ داروں نے راحت کی سانس لی اور حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
ایئرپورٹ پر کچھ دیر کے لیے اس وقت افراتفری کی صورتحال پیدا ہوگئی جب بحرین سے گلف ایئر لائن کی پروازسے یہاں پہنچنے والے 164 مسافروں نے احتجاج شروع کیا اور ہوائی اڈے کے حکام سے بحث شروع کردی۔ ان مسافروں نے مفت سرکاری سہولت کی اجازت نہ دیے جانے کے خلاف احتجاج کیا۔ در حقیقت، یہ مسافر پرائیویٹ ایجنٹوں کے توسط سے یہاں پہنچے تھے، جس کی وجہ سے انھیں سرکاری سہولت فراہم کرنے سے عاجزی کا اظہار کیا گیا۔
مسافروں نے دعوی کیا کہ بحرین میں طیارے میں سوار ہونے سے قبل ایجنٹ نے ان سے صحت کی جانچ اور 14 دن کے قرنطینہ سہولت کی رقم وصول کی۔ مسافرین ایجنٹ کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ان مسافروں نے ہوائی اڈے سے باہر جانے سے بھی انکار کردیا جس کے بعد حکام اور پولس اہلکاروں نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ اگر وہ باقاعدہ طور پر شکایت درج کریں گے تو اس ایجنٹ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ جب مسافر اس پر راضی ہوگئے تو ائیرپورٹ ہی میں ان کا مفت طبی معائنہ کیا گیا۔ بعدازاں 115 مسافروں کو 14 نوں کے لیے سرکاری قرنطینہ مرکز بھیج دیا گیا جبکہ باقی 49 مسافروں کو ہوٹل لے جایا گیا۔