ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع بستر میں 200 سے زیادہ گاؤں کو خود گاؤں والوں نے سیل کر دیا ہے۔ اس دوران دیہاتی سماجی فاصلے کا بھی عمل کر رہے ہیں۔ دیہاتیوں نے درخت اور ناکہ بنا کر گاؤں کی سرحد کو سیل کردیا ہے۔ ساتھ ہی راستہ بلاک کر باہر سے آنے والے لوگوں کو گاؤں میں داخل ہونے پر روک لگا دیا ہے۔
ضلع بستر: 200 سے زائد گاؤں کے سرحد سیل
کورونا وائرس کے انفیکشن سے بچنے کے لیے گاؤں والوں نے کسی بھی بیرونی شخص کے گاؤں میں داخل ہونے پر پابندی عائد کردی ہے۔ ساتھ ہی گاؤں کے لوگ بینرز اور پوسٹرز کے ذریعے لوگوں کو آگاہ کررہے ہیں۔
گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ 'جس طرح سے پورے ملک میں کورونا وائرس کا انفیکشن تیزی سے پھیل رہا ہے ایسی صورتحال میں اپنے گاؤں کو اس وبا سے بچانے کے لیے پوری چوکسی رکھی جارہی ہے۔ وہیں گاؤں میں لوگوں کو اس وبا سے بچاؤ کے لیے محکمہ صحت کے ذریعہ دیئے گئے تمام قواعد پر عمل کیا جارہا ہے۔ گاؤں والے سماجی فاصلے کا خاص خیال رکھے ہوئے ہیں۔
گاؤں کے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ 'وہ انتظامیہ کے حکم پر عمل پیرا ہیں۔ حالانکہ حکومت کی جانب سے ماسک نہیں مل پایا ہے، لیکن وہ اپنے پاس موجود گمچھا یا رومال سے خود کو بچا رہے ہیں۔