چھتیس گڑھ میں سی آر پی ایف اہلکاروں نے ایک بار پھر مثال قائم کی ہے۔ انجرم کے قریب سڑک پر سیلاب کا پانی آنے کے بعد کئی گھنٹوں تک لاش لے کر لوٹ رہے ایک خاندان کے افراد پھنسے ہوئے تھے۔ ایک طرف اپنے فرد کو کھونے کا غم دوسری طرف پانی کی مسلسل بڑھتی ہوئی سطح کی وجہ سے کنبہ کے افراد بری حالت میں تھے، لیکن سی آر پی ایف کے جوان فرشتہ بن کر موقع پر پہنچ گئے۔ فوجیوں نے لاش کو کاندھا دیا اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو ندی عبور کرایا، اہل خانہ نے سی آر پی ایف کے جوانوں کا دلی شکریہ ادا کیا۔
سی آر پی ایف اہلکاروں نے نعش کے ساتھ پھنسے لواحقین کی مدد کی معلومات کے مطابق ہفتے کے روز سوہن سنگھ نامی ایک ڈی آر جی جوان اچانک بیماری کے باعث ڈسٹرکٹ ہسپتال میں داخل ہوا تھا۔ جوان علاج کے دوران دم توڑ گیا۔ جوان ضلع کے بھجی گاؤں کا رہائشی تھا جو کونٹا بیس کیمپ میں کام کرتا تھا۔ لواحقین کے مطابق وہ یوم آزادی کی ڈیوٹی کرنے کے بعد شام کو گھر پہنچا تھا۔ اس دوران اچانک اس کی طبیعت خراب ہوگئی۔ اسے فوری طور پر ضلع ہسپتال پہنچایا گیا۔
موت کے بعد کنبہ کے افراد لاش کو لے کر اتوار کے روز کونٹا واپس جارہے تھے۔ اس دوران انجرم کے قریب پل پر سیلاب کا پانی آنے کی وجہ سے راستہ بند ہوگیا۔ گاڑیوں کے پہیے دونوں طرف سے رک گئے۔ کئی گھنٹوں انتظار کرنے کے بعد بھی جب کوئی مدد نہیں ملی تو سی آر پی ایف کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ سی آر پی ایف سیکنڈ کور کے سیکنڈ کمانڈ آفیسر موہن بشٹ اور دیگر سپاہی نے لاش کو کندھا دے کر دریا عبور کرایا۔
بتادیں کہ ضلع میں گذشتہ پانچ روز سے جاری بارش کی وجہ سے، شبری ندی سمیت اس خطے کے ندیوں اور نالوں میں تیزی ہے۔ شبری ندی کے پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
کونٹا جو چھتیس گڑھ کے آخر میں واقع ہے، اس کا جنوبی ہندوستان سے سڑک کا رابطہ ٹوٹ گیا ہے۔ اسی دوران انجرم کے قریب پل پر سیلاب کا پانی دو فٹ اوپر آگیا، جس کی وجہ سے ٹریفک درہم برہم ہوگیا ہے۔ اس کے علاوہ ضلع کے اندرونی علاقوں میں بھی ندیوں کا عمل دخل ہے، جس کی وجہ سے جگرگونڈا، چنتلنار، پولم پلی سمیت درجنوں دیہات کا سڑک رابطہ ٹوٹ گیا ہے۔