رائے پور:وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے رائے پور میں واقع پرجاپیتا برہما کماری ایشوریہ وشو ودیالیہ کے ایک پروگرام میں شرکت کی۔ یہاں کرناٹک اسمبلی انتخابات پر سی ایم نے اہم بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کو کرناٹک اسمبلی انتخابات میں شکست کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔ اس کے علاوہ سی ایم بگھیل نے ایم پی سی ایم شیوراج سنگھ چوہان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ "پورا الیکشن مودی جی پر لڑا گیا اور اب بسواراج بومائی شکست کی ذمہ داری لے رہے ہیں۔ شکست کے بعد کم از کم سچ تو بتائیں، مودی جی کو ذمہ داری لینی چاہیے۔"
چھتیس گڑھ میں بجرنگ دل پر سی ایم بگھیل کا بیان: کیا بجرنگ بلی چھتیس گڑھ میں دشمن کی نلی توڑیں گے؟ اس سوال پر وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ بجرنگ بلی انصاف کے ساتھ ہیں، مذہب کے ساتھ ہیں۔ بجرنگ بلی ہمیشہ ظلم کو شکست دیتے رہے ہیں۔ یہ ہی کرناٹک میں ہوا اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا۔ بجرنگ بلی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ نہیں ہیں، ہمیں بجرنگ بلی کا آشیرواد ملا ہے۔
نکسلائٹ کے معاملے پر شیوراج اور بھوپیش آمنے سامنے: سی ایم شیوراج سنگھ چوہان کہہ رہے ہیں کہ مدھیہ پردیش میں نکسلی اور ڈکیتی ختم ہو گئی ہے، نکسلائٹس صرف چھتیس گڑھ اور مہاراشٹر تک محدود ہیں۔ اس پر وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کا کہنا ہے کہ "شیوراج سنگھ گھومتے کم ہیں، بولتے زیادہ ہیں۔ نکسلیوں پر ہم نے دباؤ بنایا ہے جس وجہ سے نکسلی کانہا کی طرف بڑھے ہیں۔ اگر وہ وہاں نہ ہوتے تو وہ نکسلیوں کو کیسے مارتے؟"
وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ "یہ سچ ہے کہ چھتیس گڑھ میں نکسلائٹس زیادہ ہیں۔ لیکن اب نکسلائٹس آہستہ آہستہ کم ہو رہے ہیں۔ نکسلیوں کے پاس جتنے کمانڈر ہیں، جتنے لیڈر ہیں۔ وہ چھتیس گڑھ سے نہیں ہیں۔ وہ چھپنے کے لیے آتے ہیں، چاہے وہ مہاراشٹر سے ہی کیوں نہ ہوں۔ تلنگانہ اور اوڈیشہ سے بھی وہ یہاں چھپنے آتے ہیں۔"