ریاست چھتیس گڑھ کے نکسل متاثرہ علاقوں سے ایسی تصاویر سامنے آتی ہیں جن کو دیکھ کر صحت کا محکمہ بیمار نظر آتا ہے لیکن جن لوگوں کی ہم بات کرنے جا رہے ہیں وہ مایوسی کے دور میں ایسی امید کی طرح ہیں جو یقین دہانی کراتے ہیں کہ کسی نہ کسی وقت بہتری ضرور آئے گی۔
بیجا پور: جان کی بازی لگا کر لوگوں کی زندگیاں بچاتی خواتین باساگڑا ہیلتھ سینٹر کی اے این ایم اسوریہ راؤ ٹیم اور بھیرم گڑھ بلاک کے نیلاسنار سے رانی منڈاوی ٹیم بیمار لوگوں کے علاج کے لیے دریا عبور کرکے جاتی ہیں۔ ان دونوں جگہوں کی ٹیموں نے خدمت کرکے داخلی علاقوں میں بسنے والے گاؤں کے دلوں میں جگہ بنالی ہے۔
نکسل سے متاثرہ ضلع بیجاپور کے بھیرم گڑھ، اسور اور بھوپال پٹنم ڈیولپمنٹ بلاک کے صحت مراکز میں اے این ایم صحت کی دیکھ بھال کرنے والی ٹیم کو 25 کلو میٹر کے فاصلے پر ذیلی صحت مراکز کونڈا پلی اور نرون پلی سمیت ہر ترقیاتی بلاکس میں آنے کے لیے دریا عبور کرنا پڑتا ہے۔
باساگڑا میں ٹیکولگڑا گرام پنچایت جیسے دیگر پنچائتیں ہیں جہاں حکومت نہیں بلکہ لوگوں کی حکمرانی چلتی ہے۔ یہ ایک حساس علاقہ ہونے کی وجہ سے یہاں تعلیم، صحت اور سرکاری سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں اور ایسی صورتحال میں ان خواتین کا جنون دیکھیں جن کو نہ تو اپنی زندگی کی فکر ہے اور نہ ہی کسی چیز کا خوف۔
گاؤں والوں نے بتایا کہ یہ نرسیں صحت کی جانچ کرنے، دوائیں دینے اور ساتھ میں صحت سے متعلق معلومات دینے آتی ہیں۔
یہ اے این ایم کارکن حاملہ خواتین کی چیک اپ کرنے، انجکشن لگانے، دوا کھلانے پلانے سے لے کر سبھی طرح کی علاج کرتی ہیں اور بچوں سمیت پورے گھر والوں کی طبی امداد کی جاتی ہیں۔ بیماریوں سے کیسے بچا جائے، حاملہ خواتین احتیاط کیسے اپنائیں، بیماری میں کیا کھانا چاہیے اور کیا نہیں، یہ تمام معلومات اے این ایم کارکنان دے رہی ہیں۔