بڈگام (جموں کشمیر) :گزشتہ روز انکاؤنٹر کے دوران ہلاک ہوئے جموں و کشمیر پولیس کے ڈی وائی ایس پی ہمایون مزمل بٹ کی جسد خاکی کی سرینگر کے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز (ڈی پی ایل) میں گلباری انجام دینے کے بعد انہیں پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا۔ ادھر، سیاسی، سماجی لیڈران کی جانب سے ہمایون کے اہل خانہ کے ساتھ تعذیت پرسی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کے علاوہ کئی سینئر سیاسی لیڈران نے وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے ہمہامہ علاقہ پہنچ کر ڈی ایس پی کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ، ممبر پارلیمنٹ حسنین مسعودی، سابق رکن پارلیمان سیف الدین سوز اور سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر جنید متو نے بھی لواحقین کے ساتھ تعذیت کا اظہار کیا۔ میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے حسین مسعودی نے کہ: ’’انسانی جانوں کا زیاں قابل افسوس اور قابل ملامت ہے۔ دکھ کی اس گھڑی کے وقت ہمیں لواحقین کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہنا چاہئے۔‘‘ تاہم انہوں نے مرکزی سرکار کی تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’ہم نے دفعہ 370کی تنسیخ کے وقت ہی کہا تھا کہ اس سے وادی میں امن ہرگز قائم نہیں ہو سکتا۔‘‘ یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھی کوکرناگ انکاؤنٹر کے حوالہ سے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے ’’جموں و کشمیر میں پائیدار امن کے لیے بھارت اور پاکستان کے مابین مذاکرات‘‘ کی وکالت کی تھی۔