اردو

urdu

ETV Bharat / state

Jaundice Outbreak in Khansahib خان صاحب میں یرقان کی وبا پھیلنے سے ایک کی موت

خان صاحب میں یرقان کی وبا پھیل گئی ہے جہاں 8 ٹیسٹ مثبت آئے ہیں، جس کی وجہ سے ایک شخص فوت ہوگیا ہے، یہاں انتظامیہ کی جانب سے بڑے پیمانے پے اسکریننگ کا عمل جاری ہے۔

Jaundice Outbreak in Khansahib
Jaundice Outbreak in Khansahib

By

Published : Aug 9, 2023, 3:56 PM IST

بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں خانصاحب بلاک کے علاقے رئیار میں یرقان پھیلنے کی اطلاع ملی ہے اور ساتھ ہی یہاں اب تک ایک شخص کی موت بھی واقع ہو چکی ہے اور دیگر 07 افراد کے نمونے مثبت آئے ہیں. جن کا اسی بیماری کو لیکر ٹیسٹ کے لیے سیمپل لیے گئے تھے۔ محکمے صحت کے ایک اہلکار نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک علاقے میں یرقان کے آٹھ مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور ان میں سے ایک شخص کی موت ہو چکی ہے۔ جب کہ سات دیگر کی حالت مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ خانصاحب کے گاؤں رئیار سے تعلق رکھنے والے ایک 10 سالہ لڑکے جس کی شناخت عابد سلام خان ولد عبدالسلام خان ساکن رئیار (خانصاحب) کے نام سے ہوئی ہے کا یرقان کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جو کہ آلودہ پانی پینے سے ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے وہ فوت ہوگیا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ رئیار علاقے سمیت ضلع کے دیگر گاؤں میں بھی گندہ پانی کی سپلائی کی وجہ سے یرقان پھیلا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کشمیر (DHSK) کے ترجمان ڈاکٹر میر مشتاق نے بتایا کہ بلاک خانصاحب کے رائیار کی سرویلنس اور ریپڈ رسپانس ٹیموں کے ذریعے یرقان پر قابو پانے کے لیے انتھک کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انچارج میڈیکل آفیسر رائیار ڈاکٹر اشفاق احمد بانڈے کے زیر کنٹرول ٹیمیں زبردست کام کر رہی ہیں اور سیرم بلیروبن میں اضافے کا پتہ لگانے کے لیے سینکڑوں لوگوں کی اسکریننگ کر چکی ہے۔ "اس کے ساتھ ہی دوسری طرف، بچوں کے مریضوں کو ایس ڈی ایچ خانصاحب کے ماہر اطفال نے دیکھا اور اس بیماری کا پتہ لگانے کے لیے ایس ڈی ایچ میں خون کے ٹیسٹ کرائے ہیں،"

انہوں نے مزید کہا کہ اسکریننگ کا عمل جاری ہے اور اس علاقے میں اب تک ہزاروں افراد کی اسکریننگ کی جا چکی ہے اور صورتحال قابو میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک 1430 مریضوں کی اسکریننگ کی گئی ہے، 370 کی اطفال کے ماہرین نے اسکریننگ کی ہے، یرقان کی جانچ کے لیے 123 نمونے لیے گئے ہیں، 30 مریض زیر نگرانی ہیں، 160 نمونے ایل ایف ٹی کے لیے، لیے گئے ہیں، سیرم بلیروبن کے لیے 438 نمونے لیے گئے ہیں، کوگولوگرام کے لیے لیے گئے 10 نمونے نارمل پائے گئے ہیں اور آئی ڈی ایس پی نے پانی کے تین نمونے لیے۔

میر مشتاق نے کہا کہ اس بیماری کی شدت کے حوالے سے صورتحال قابو میں ہے۔ متعلقہ علاقوں کی آشا ہیلتھ ورکرز کے ساتھ مل کر مکینوں میں کلورین کی گولیاں اور او آر ایس پیکٹ گھر گھر پر تقسیم کر رہی ہیں جب کہ فیلڈ اسٹاف لوگوں کو پینے کا صاف پانی لینے کے لیے مسلسل آگاہ کر رہا ہے اور اس علاقے کے لوگوں کو ہاتھ دھونے کے اقدامات کا مظاہرہ بھی کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "ان قبائلیوں کے رسم و رواج، کام کاج کو مدنظر رکھتے ہوئے، آئی ای سی اور موثر مواصلاتی مہارتوں کو مزید کچھ دنوں تک پہنچانے کی ضرورت ہے تاکہ قبائلی لوگوں کو حفظان صحت کو برقرار رکھنے اور بڑھانے اور ابلا ہوا پانی پینے پر راضی کیا جا سکے۔" یہ دور دراز علاقہ بلاک ہیڈ کوارٹر سے تقریباً آٹھ کلومیٹر اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر بڈگام سے تقریباً 26 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور عوام کو سب سے نزدیک دستیاب قریب ترین صحت کی سہولت پی ایچ سی رائیار ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details