اردو

urdu

ETV Bharat / state

توسہ میدان میں پُر اسرار دھماکہ، 3 افراد زخمی

بڈگام کے توسہ میدان پُر اسرار دھماکہ
بڈگام کے توسہ میدان پُر اسرار دھماکہ

By

Published : May 26, 2020, 4:35 PM IST

Updated : May 26, 2020, 8:47 PM IST

16:28 May 26

وسیع و عریض توسہ میدان کو جموں وکشمیر حکومت نے سنہ 1964 میں فوجی مشقوں کے استعمال کے لیے لیز پر دیا تھا۔ تب سے لیکر اب تک اس سبزہ زار میں بارودی سرنگوں اور پھٹنے سے رہ گئے بارودی مواد کے پھٹنے سے زائد از 70 انسانی جانیں ضائع جبکہ درجنوں افراد ہمیشہ کے لئے معذور ہوچکے ہیں۔

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے توسہ میدان میں منگل کے روز ایک پر اسرار دھماکہ ہوا۔

اطلاعات کے مطابق ضلع کے توسہ میدان میں ایک دھماکہ ہوا، جس میں 3 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

بڈگام پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں تین زفراد زخمی ہو گئے ہیں اور انہیں ضلع کے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

زخمیوں کی شناخت معرفت احمد بٹ والد  محمد عبداللہ بٹ، محمد یعقوب گنائی ولد محمد یوسف گنائی اور آصف احمد وانی ولد غلام حسن وانی کے بطور ہوئی ہے۔ آصف احمد وانی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے اور انہیں سرینگر ہسپتال ریفر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ توسہ میدان کئی دہائیوں کی فوج کی تحویل میں رہا اور اور اس میدان میں فوج نے فائرنگ رینج قائم کیا ہوا تھا۔ چند برس قبل مقامی لوگوں نے فائرنگ رینج کو دوسری جگہ منتقل کرنے کی پُر زور اپیل کی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے معاملے کی نسبت متعلقہ پولیس تھانے میں کیس درج کرکے دھماکے کی اصل جاننے کے لئے تحقیقات شروع کردی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ وسیع و عریض توسہ میدان کو جموں وکشمیر حکومت نے سنہ 1964 میں فوج کو فوجی مشقوں کے استعمال کے لیے لیز پر دیا تھا۔ تب سے لیکر اب تک اس سبزہ زار میں بارودی سرنگوں اور پھٹنے سے رہ گئے بارودی مواد کے پھٹنے سے زائد از 70 انسانی جانیں ضائع جبکہ درجنوں افراد ہمیشہ کے لئے معذور ہوچکے ہیں۔
سنہ 2014 میں جب اس وسیع وعریض میدان کی لیز ختم ہوئی تو اُس وقت کی نیشنل کانفرنس – کانگریس مخلوط حکومت نے عوامی مطالبے پر اس کی لیز میں توسیع کرنے سے انکار کردیا۔ لوگوں کا مطالبہ تھا کہ اس خوبصورت جگہ کو سیاحتی نقشے پر لاکر مزید انسانی جانوں کے نقصان کو بچایا جائے۔
سنہ 2018 فوج نے توسہ میدان میں 'آپریشن فلاح' شروع کرکے پھٹنے سے رہ گئے بارودی سرنگوں اور شیلوں کو ناکارہ بنانا شروع کردیا۔ یہ عمل قریب تین مہینوں تک جاری رہا۔ اس کے بعد فوج نے یہ سبزہ زار یہ کہتے ہوئے حکومت کو واپس کردیا کہ اس کو بارودی مواد سے پوری طرح سے پاک بنایا گیا ہے۔ تاہم اس کے برعکس بارودی مواد کے دھماکوں کا سلسلہ جاری ہے۔
 

Last Updated : May 26, 2020, 8:47 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details