جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے معاملوں میں لگاتار اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، انتظامیہ نے بھی کورونا ٹیسٹنگ کے ساتھ ساتھ کورونا ویکسینیشن کے عمل میں اضافہ کیا ہے۔ ضلع بڈگام میں بھی انتظامیہ نے ٹیسٹنگ کے ساتھ ساتھ ویکسینیشن کے عمل میں تیزی لائی ہے۔
اس کے علاوہ انتظامیہ لگاتار لوگوں سے اپیل کر رہا ہے کہ کورونا وائرس سے محفوط رہنے کے لیے ایس او پیز پر عمل کریں۔ پولیس بھی محکمہ ہیلتھ کے ساتھ ساتھ شانہ بشانہ کام کر رہا ہے۔ جگہ جگہ لوگوں کو ماسک پہنانے کے لیے جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں کافی حد تک اب لوگ ماسک کا استعمال کر رہے ہیں۔
ڈی ڈی سی چیئرمین بڈگام نذیر احمد خان نے بھی لوگوں کو کورونا وائرس کی گائڈلائنز پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے لوگوں سے تلقین کی کہ اگر آپ اپنی اور اپنے اہل خانہ کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں تو ایس او پیز پر عمل کریں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ جب زندگی ہوگی تب سارے کام کئے جائیں گے۔
خان نے کہا کہ " کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور بھارت میں اب اسکی دوسری لہر پہلی لہر کے مقابلے میں کافی خطر ناک ہے اس لئے خود کی حفاظت خود کرے اور ماسک، سوشیل ڈسٹنسنگ اور سینیٹائزرس کا خاص خیال رکھے". انہوں نے لوگون سے کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے کی بھی سخت اپیل کی ہے۔
واضح رہے جموں کشمیر میں گزشتہ ایک ہفتے سے لگاتار ایک ہزار سے زاید افراد کورونا وائرس کے شکار ہو رہے ہیں۔ یو ٹی میں اب تک مجموعی تعداد ایک لاکھ اڑتالیس ہزار سے زاید پہنچی ہے وہیں اب تک اس جان لیوا بیماری سے ایک لاکھ چونتیس ہزار کے قریب لوگ صحت یاب ہوئے ہیں۔