اردو

urdu

ETV Bharat / state

کورونا ویکسین محفوظ، عوام بے فکر رہے: سی ایم او بڈگام - یونین ٹیریٹری جموں و کشمیر

وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے دنیا کے سب سے بڑے ویکسینیشن پروگرام کا ورچول افتتاح کے بعد بھارت کے سبھی شہروں، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کورونا کی ٹیکہ کاری کا باضابطہ آغاز کیا گیا۔

کورونا ویکسین محفوظ، عوام بے فکر رہے: سی ایم او بڈگام
کورونا ویکسین محفوظ، عوام بے فکر رہے: سی ایم او بڈگام

By

Published : Jan 16, 2021, 5:41 PM IST

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں بھی ہفتہ کو کورونا کی ٹیکہ کاری کے پہلے مرحلے میں طبی عملہ کو ویکسین کی پہلی خوراک دی گئی۔

اس موقع پر سی ایم او بڈگام ڈاکٹر تجمل حسین نے عوام سے افواہوں پر کان نہ دھرنے اور وقت پر ٹیکہ لگوانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: ’’اگر کورونا ویکسین محفوظ نہ ہوتی تو طبی عملہ سب سے پہلے ٹیکہ کاری میں پیش پیش نہ رہتا۔‘‘

کورونا ویکسین محفوظ، عوام بے فکر رہے: سی ایم او بڈگام

انہوں نے ہیلتھ ورکروں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ’’وائرس کے پھیلائو کو روکنے، متاثرہ افراد کو علاج و معالجہ فراہم کرنے میں طبی عملہ نے قابل فخر خدمات انجام دی ہیں، تاہم اب کورونا کی ٹیکہ کاری کے دوران بھی وہ پیش پیش ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین کے متعلق خدشات بالکل بے بنیاد ہیں جبکہ ’’کورونا ویکسین بالکل محفوظ ہے اور عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘

وہیں بی ایم او بڈگام ڈاکٹر اے جی رینہ نے بھی ٹیکہ لگانے کے بعد کہا کہ وہ بالکل تندرست ہیں اور انہیں کوئی شکایت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا: ’’میں نے پہلے خود کورونا ویکسین لگائی تاکہ سبھی طبی کارکنوں سمیت عام لوگ بھی اسے بالکل محفوظ سمجھ سکیں۔‘‘

مزید پڑھیں:وزیراعظم مودی کے ہاتھوں کورونا ٹیکہ کاری مہم کا آغاز

کورونا کا پہلا ٹیکہ لگوانے والے فرنٹ لائن ورکرز کا ردعمل

انہوں نے کہا کہ اگر ویکسین لینے کے بعد کسی کو سر درد یا بخار کی شکایت ہو تو اسے سمجھ لینا چاہئے کہ ویکسین پوری طرح کام کر رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کرونا ویکسین پہلے ہیلتھ کیئر ورکرز، فرنٹ لائن ورکرز اور 50 سال سے زیادہ عمر والے افراد کو مرحلہ وار طریقے پر لگائی جائے گی۔

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر کے سبھی اضلاع میں ٹیکہ کاری مہم کا آغاز

دنیا کی سب سے بڑی ویکسینیشن مہم کی شروعات

یونین ٹیریٹری جموں و کشمیر میں عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب اب تک ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں وہیں اس مہلک مرض کے سبب دو ہزار کے قریب افراد فوت ہو چکے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details