اردو

urdu

ETV Bharat / state

Budgam Murder Case مقتول دوشیزہ کی تصویر اور ویڈیو اپلوڈ کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے،ڈی ایل ایس اے بڈگام

ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی بڈگام نے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ ان لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کریں جنہوں نے بے دردی سے قتل کی گئی دوشیزہ کے ویڈیوز اور تصاویر سماجی رابطہ کی ویب سائٹس اور دوسرے پلیٹ فارمز پر اپلوڈ کیں ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Mar 18, 2023, 7:40 PM IST

بڈگام:ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی بڈگام نے ہفتہ کے روز پولیس کو ہدایت دی کہ وہ ان لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کریں جنہوں نے ضلع میںقتل کی گئی دوشیزہ کے ویڈیوز اور تصاویر سماجی رابطہ کی ویب سائٹس اور دوسرے پلیٹ فارمز پر اپلوڈ کیں ہیں۔ ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹی بڈگام نے ایک حکم نامے میں سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بڈگام کو ان افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی ہے، جنہوں نے مقتول کی تصاویر اور ویڈیوز مختلف ویب سائٹس پر اپ لوڈ کیں ہیں اور بعد میں ان وڈیوز کو سماجی رابطہ کی ویب سائٹوں پر وائرل کیا گیا۔

مقتول دوشیزہ کی تصویر اور ویڈیو اپلوڈ کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے،ڈی ایل ایس اے بڈگام

حکم نامے کے مطابق "یہ دیکھا گیا کہ میڈیا اور عام لوگوں سوئیہ بگ میں پیش آئے واقعے کے ویڈیوز اور مقتول خاتون کے تصاویر سماجی رابطہ سائٹوں پر وائرل کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ پوسٹ مارٹم کی ویڈیوز بھی متعدد افراد نے اپ لوڈ کیے، جس سے متاثرہ اور اس کے اہل خانہ کی رازداری کے حق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔" حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہا کہ ایسا کرنا قانون کی خلاف وزری ہے۔ اس لیے میڈیا اور عام لوگوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ متاثرہ کی شناخت ظاہر کرنا اور اس کی تصاویر کو فوری طور پر گردش کرنا بند کریں، ایسا نہ کرنے والوں کے خلاف قانون کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔

ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی بڈگام نے ایس ایس پی بڈگام کو ہدایت دی کہ وہ ان افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کریں جنہوں نے متاثرہ کی تصویروں اور ویڈیوز کو اپ لوڈ اور سرکولیٹ کیے ہیں۔ اس کے علاوہ اسپیشل موبائل مجسٹریٹ بڈگام سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ متعلقہ سوشل میڈیا ایجنسیوں کو ہدایت دیں کہ وہ تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے متاثرہ کی تصاویر اور ویڈیوز ہٹا دیں اور ایسے خلاف ورزی کرنے والوں کے اکاؤنٹس کو بھی بلاک کر دیں۔ واضح رہے کہ آج ڈائریکٹوریٹ آف فارنسک سائنسز، جموں و کشمیر، کی ایک ٹیم نے وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کا دورہ کیا اور حادثہ کی جگہ کا معائنہ کرنے کے علاوہ ثبوتوں کو جمع کیا۔ فارنسک ٹیم میں ڈپٹی ڈائریکٹر، ایف ایس ایل، سرینگر، ایک ڈی این اے ماہر، ایک سائبر ماہر اور فنگر پرنٹ کے ماہر بھی شامل تھے۔

مزید پڑھیں:Budgam Murder Case: فارنسک ٹیم نے کی کرائم سین کی جانچ، نمونے جمع


یاد رہے کہ چند روز قبل ضلع بڈگام میں قتل کا ایک دلخراش واقعہ پیش آیا جس میں ایک خاتون کے جسم کے کئی ٹکڑے برآمد ہوئے۔ ابتدائی تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ خاتون کا قتل کرنے کے بعد لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے اسکے جسم کے ٹکڑے کیے گئے۔ اس واقعہ کی خبر منظر عام پر آتے ہی علاقے میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی جبکہ احتجاج کا سلسلہ بھی شروع ہوا۔ پولیس نے اس ضمن میں فوری کارروائی عمل میں لاتے ہوئے معاملہ درج کرکے ایک ملزم کو حراست میں لے لیا۔ سماجی، سیاسی اور مذہبی تنظیموں نے اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور قاتل کو سخت سزا دیے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔ انتظامیہ کی جانب سے اس حوالہ سے مزید چھان بین کے لیے فارنسک ٹیم کو بھی طلب کیا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details