علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی کی وفات پر انجمن شرعی شیعان کے صدر آغا سید حسن نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے سید علی گیلانی کی وفات کو کشمیر کے لئے ’’دلخراش سانحہ‘‘ قرار دیتے ہوئے گیلانی کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔
آغا سید حسن کے مطابق ’’سید علی گیلانی علیحدگی پسند رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ ایک مقتدر عالم دین بھی تھے۔‘‘
سید حسن نے مزید کہا کہ ’’گیلانی کی دینی و سیاسی خدمات ایک کھلی کتاب کے مانند ہیں، جنہوں نے اپنے پوری زندگی کشمیریوں کی بقا کے لیے وقف کی۔‘‘
سید حسن نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’سید علی گیلانی کو ضعیف عمری اور ناسازگار صحت کے باوجود خانہ نظر بند رکھ کر سفاکی کا مظاہرہ کیا گیا۔‘‘
مزید پڑھیں:گیلانی کی وفات پر کشمیر میں عائد کی گئیں سخت بندشیں
سید علی گیلانی کی وفات پر مقامی سیاسی رہنماؤں کے علاوہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Imran Khan on Geelani: عمران خان کی گیلانی کی موت پر تعزیت، بھارت پر کی تنقید
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ رات کشمیر کے بزرگ علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی اپنی رہائش گاہ واقع حیدرپورہ، سرینگر میں انتقال کرگئے۔
مزید پڑھیں:سید علی گیلانی کی رحلت: کیا کشمیر میں ’حریت‘ یتیم ہوگئی؟
سید علی گیلانی کی وفات کے بعد انتظامیہ نے ممکنہ عوامی مزاحمت کو روکنے کے لیے احتیاطی طور بدھ کی رات دیر گئے ہی وادی بھر میں سخت بندشیں عائد کی ہیں۔
شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع کے داخلی اور خارجی راستوں کو خار دار تاروں سے سیل کیا گیا ہے۔ جب کہ جگہ جگہ پر پولیس اور فورسز کی بھاری تعیناتی کو عمل میں لایا گیا ہے۔ اسکے علاوہ موبائل سمیت انٹرنیٹ خدمات کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔