بڈگام:جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام میں آج کرشر مشین کے مقام کے قریب زمین دھنسنے سے کم از کم 24 بھیڑ زندہ دفن ہوگئیں جن میں 08 بھیڑ بچے تھے۔ یہ واقعہ چھون علاقے کے گھنے جنگلاتی علاقے میں پیش آیا جو بڈگام ضلع ہیڈکواٹر سے 4 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ یہ مویشی راجوری کے دو خانہ بدوشوں کے تھے جن کی شناخت مشتاق احمد ساٹھ اور کلیمہ خٹانہ کے طور پر ہوئی ہے۔ Sheeps Buried Alive as Earth Caves in Budgam
مشتاق احمد ساٹھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ہم بھیڑ بکریوں کے سمیت مویشیوں کو چرا رہے تھے کہ اچانک زمین دب گئی جس میں 8 بھیڑ کے بچے سمیت 24 بھیڑ دفن ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف ایک میمنے کو بازیافت کرنے میں کامیاب ہو پائے مگر وہ بھی مر گیا تھا۔ sheeps buried alive as earth caves in Budgam
یہاں حادثے کی جگہ کچھ لوگ جمع ہو گئے لیکن ضروری سامان درکار نہ ہونے کی وجہ سے وہ کچھ نہ کر سکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہماری 23 بھیڑ زمین کے نیچے ہیں اور وہ سب مرچکی ہیں۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ وہ ان کی مدد کریں۔
Sheeps Buried Alive as Earth Caves in Budgam: بڈگام میں زمین دھنسنے سے درجنوں بھیڑ زندہ دفن
یہ واقعہ چھون علاقے کے گھنے جنگلاتی علاقے میں پیش آیا جو بڈگام ضلع ہیڈکواٹر سے 4 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ یہ مویشی راجوری کے دو خانہ بدوشوں کے تھے۔ Sheeps Buried Alive as Earth Caves in Budgam
بڈگام میں زمین دھنسنے سے درجنوں بھیڑ زندہ دفن