ارریہ کے قاری طارق بن ثاقب نے کہا کہ آج کے جدید دور میں ہمیں اپنی بچیوں کے ایمان و عقیدہ پر خصوصی محنت کرنی پڑے گی اور اس کے لیے ہمیں ایسا نظامِ تعلیم بنانا پڑے گا جہاں اسلامی تعلیمات کے ساتھ عصری تعلیم بھی مکمل طریقے سے دی جائے۔
الثاقب گرلس ایجوکئیر اسی بنیاد کی ایک کڑی ہے۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی پرویز عالم علیگ نے کہا کہ 'اس طرح کے اسکول کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔
تعلیم نسواں وقت کی اہم ضرورت جہاں منظم انداز میں اور شریعت کی روشنی میں ہر طرح کی تعلیم دی جائے۔'
پروفیسر دین رضا اختر نے قاری طارق بن ثاقب کے اس قدم کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ 'طارق بن ثاقب قدیم اور جدید کے امتزاج ہیں۔ اس اسکول کی بنیاد سے بچیوں کی تعلیم میں نمایاں فرق آئے گا۔'
الغزالی انٹرنیشنل اسکول کے ڈائریکٹر مولانا مدثر قاسمی نے کہا کہ 'ہم نے پہلے ہی غلطی کی مگر اب اسے دوہرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس لیے لڑکیوں کی تعلیم پر سبھی والدین کو توجہ دینی ہوگی۔ تبھی ہمارا معاشرہ بہتر ہو سکے گا۔'
الثاقب اسکول کے ڈائریکٹر مولانا حسان جامی قاسمی نے کہا کہ 'اس اسکول کے قیام کا مقصد ایسی بچیوں کو تیار کرنا ہے جو دونوں علوم پر عبور رکھیں۔'