اردو

urdu

دربھنگہ :ریلوے اسٹیشن پر دھماکہ کے الزام میں ایک شخص گرفتار

ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے ریلوے اسٹیشن پر پارسل بلاسٹ معاملہ کی کڑیاں یکے بعد دیگرے سامنے آرہی ہیں۔اس معاملہ کا موسٹ وانٹیڈ محمد سفیان کا کشمیر کے جیل میں بند محمد جاوید کے ساتھ اس کے رابطہ ہونے کے قیاس آرائیوں کے بعد اے ٹی ایس اس سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔

By

Published : Jun 22, 2021, 6:19 PM IST

Published : Jun 22, 2021, 6:19 PM IST

سفیان گرفتار
سفیان گرفتار

دراصل ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ ریلوے اسٹیشن پر ہوے پارسل بلاسٹ کے الزام گرفتار محمد سفیان کا رابطہ کشمیر کے جیل میں بند محمد جاوید سے ہونے کے اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس ماہ فروری میں عسکریت پسندوں کو اسلحہ فراہم کرانے کے الزام میں محمد جاوید کو گرفتار کیا گیا تھا۔

محمد جاوید ضلع سارن کے مڈورہ تھانہ حلقہ کےدیوبھوارا کا ساکن ہے۔جاوید کی عمر 27 سال ہے۔ جاوید پر کشمیر کے مشتاق نامی شخص کو 7 پستول فراہم کرنے کا الزام ہے ۔جس کے بعد انہوں نے ان اسلحہ کو پاکستان کے شدت پسندوں تک پہنچایا تھا۔

اس معاملہ کا خلاصہ ہونے کے بعد بہار اور جموں کشمیر کی ایس ٹی ایف کی مشترکہ ٹیم فروری میں جاوید کو اس کے مکان سے گرفتار کیا تھا۔

شدت پسندوں نے روابط کا خلاصہ ہونے کے بعد جاوید کی گرفتاری کے لئے اے ٹی ایس کی ٹیم نے ایک مشترکہ آپریشن چلایا تھا۔ اس آپریشن میں چالیس تا پچاس کی تعداد میں جوان شامل تھے۔ اس کے بعد آگے کی منصوبہ سازی کرتے ہوئے ٹیم نے جاوید کو مڈواراتھانہ حلقہ کے دیو بھوارا میں واقع اس کے مکان سے گرفتار کیا تھا۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق جس وقت پولیس کی ٹیم گاوں میں چھاپہ ماری کررہی تھی۔ اس وقت چالیس سے پچاس کی تعداد میں جوان بھی اس مہم میں شامل تھے۔

پولیس نے جاوید کو حراست میں لینے سے قبل اس کے مکان کے قریب ایک دوسرے مکان سے ایک شخص کو حراست میں لیا تھا۔ پھر اس سے جاوید کے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے بعد پولیس جاوید کے مکان میں داخل ہوئی۔ بتایاجارہا ہے کہ پولیس کو دیکھ کر جاوید چھت سے بھاگنے کی کوشش کی ۔تاہم پولیس نے اسے گرفتار کرلیا ۔

ریاست بہار سے شدت پسندوں سے روابط کی اطلاع موصول ہونے کے بعد بہار پولیس الرٹ ہوگئی تھی۔بہار پولیس اور جموں کشمیر پولیس مشترکہ طورپر کام کررہی تھی۔بہار کے ڈی جی پی ایس کے سنگھ اس پورے معاملہ پر نظر رکھ رہے تھے۔ یہ سب باتیں ہوہی رہی تھیں کہ جموں و کشمیر کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے یہ خلاصہ کیاکہ کشمیر میں متحرک عسکریت پسند اسلحہ خرید رہے ہیں۔ ۔

مزید پڑھیں :مالیگاؤں بم دھماکہ معاملہ میں انصاف کے لیے کل جماعتی تنظیم کا دھرنا

واضح رہے کہ گرفتار کے بعد جاوید کے والد محفوظ عالم نے بہار کے ڈی جی پی کو خط لکھ کر کہا تھا کہ ان کا فرزند بے قصور ہے ۔ انہوں نے پولیس سے اس معاملہ کی آزادانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔انہوں نے جاوید کے بیمار ہونے کا حوالہ بھی دیا تھا ۔ساتھ ہی اس کے بیمار ہونے کے ثبوت بھی پولیس کو دکھائے تھے۔

محمد جاوید کی گرفتاری کے بعد این آئی اے کے ذریعہ پٹنہ اسپیشل کورٹ میں اسے پیش کیاگیاتھا۔جس کے بعد کورٹ نے جاوید کو 6دنوں کے لئے جانچ ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔وہیں آگے کی کاروائی کرتے ہوے کورٹ سے اجازت ملنے کے بعد این آئی اے نے جاوید کو جموں و کشمیر کے حوالہ کردیا تھا۔ کیونکہ جموں کے عسکریت پسند تنظیموں کو اسلحہ فراہم کرنے کے الزام میں جاوید کی گرفتاری عمل میں آئی تھی ۔اس کے بعد سے وہ کشمیر کے جیل میں بند ہے

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے خلاصہ کیا تھا کہ پاکستان کی شدت پسند تنظیم جیش محمد دہلی پر حملہ کرنے کی منصوبہ سازی میں مصروف ہے ۔

جموں و کشمیر کے ڈی جی پی نے یہ بھی کہا تھا کہ کشمیر میں متحرک عسکریت پسند اب دہلی پر حملہ کرنے کے لئے چھوٹے ہتھیاروں کو بہار کے چھپرہ سے منگوارہے ہیں ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ عسکریت پسندوں ذریعہ تاحال 7 پستول بہار کے چھپرہ سے منگائے جاچکے ہیں ۔اس کے لئے عسکریت پسند پنجاب کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طالب علموں کا استعمال کررہے ہیں ۔کئی جانچ میں یہ خلاصہ ہواہے کہ بہار عسکریت پسندوں کے لئے محفوظ مقامات بن رہا ہے

دربھنگہ کے پلیٹ فارم نمبر ایک پر گذشتہ 17 جون کو ہوے بلاسٹ معاملہ میں موسٹ وانٹییڈ محمد سفیان کا جاوید کے ساتھ روابط ہونے کے بعد اب اے ٹی ایس کی ٹیم جاوید سے جلد پوچھ گچھ کرسکتی ہے

ABOUT THE AUTHOR

...view details