بودھ گیا کے بساڑھی پنچایت میں سب سے زیادہ ہوئی ہے ترقی گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں 300 سے زیادہ پنچایت ہیں لیکن اس میں کچھ پنچایتوں میں مثالی کام ہوا ہے ، مقامی سطح پر ان پنچایتوں کو نا صرف مثالی قرار دیا گیا ہے بلکہ مرکزی حکومت کے مختلف اسکیموں اور محکموں کے تحت بھی مثالی پنچایت اور گاوں کا درجہ دیا گیا ہے ۔ ضلع کے بودھ گیا بلاک میں دس سے زیادہ پنچایت ہیں اور یہاں ان پنچایتوں کو گور گیس ، کاشت کاری اور روزگار سے جوڑا گیا ہے
ان میں ایک پنچایت بساڑھی پنچایت بھی ہے یہاں تعلیم کے لیے انٹر سطح کے ایک بڑے اسکول کے ساتھ علاج معالجے کی غرض پرائمری ہیلتھ سینٹر ، گاوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے بازار ہاٹ قائم کیا گیا ہے جہاں ہفتے میں ایک دن تین پنچایتوں کے درجنوں گاوں کی ہاٹ بازار بھی لگتی ہے اور یہاں کاشت کار اپنی پیدوار کو فروخت کرتے ہیں ، بساڑھی پنچایت کا ہیڈ کوارٹر بطسپور گاوں میں کئی ایکڑ میں پھیلا ایک بڑا نہر بھی ہے جہاں گاوں کے لوگوں کی طرف سے مچھلی کا پالن ہوتا ہے اور اس کی آمدنی پنچایت کے گاوں کے غریبوں کی مدد کی جاتی ہے۔
پنچایت میں 12 ہزار کی آبادی
بساڑھی پنچایت میں ہندو مسلم دونوں طبقے کی آبادی ہے البتہ یہاں مسلمانوں کی آبادی بہت کم ہے ، گاوں کی آبادی بارہ ہزار سے زیادہ بتائی جاتی ہے ، پنچایت بودھ گیا سے متصل ہے ۔اس وجہ سے یہاں پنچایت میں سماجی تنظیموں کی جانب سے بھی ترقیاتی کام ہوتے ہیں ۔پنچایت کے بطسپور میں گوردھن منصوبہ کے تحت گیس پیدا کرنے کے آلات نصب ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:گیا میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ساتھ چھٹھ پوجا
بساڑھی پنچایت کو سوچھ بھارت مشن کے تحت بھی مثالی پنچایت کا درجہ دیا گیا ہے ، یہاں اس پورے بلاک میں انٹر سطح کے 9 اسکول ہیں جس میں ایک اسکول اسی پنچایت میں ہے ۔اس حوالہ سے پنچایت کے نائب مکھیا منورنجن پرساد سمردرسی نے بتایاکہ انکی پنچایت اسلیے مثالی ہے کیونکہ سبھی کا تعاون ہوتا ہے اور یہاں کام میں رخنہ کوئی نہیں ڈالتا ہے ، پنچایت کے کئی گاوں صاف ستھرا ہوگئے ہیں جبکہ کچھ اور باقی ہیں جن پر کام تیزی ہورہاہے، ایک خاص فائدہ یہ ہے کہ یہاں سماجی تنظیموں بالخصوص بیرون ملک کی تنظیموں کے ذریعے سے بھی مدد ہوتی ہے اس وجہ سے کام زیادہ ہوئے نظرآتے ہیں۔