اردو

urdu

ETV Bharat / state

گیا میں ویکسینیشن کی رفتار سست روی کی شکار

گیا میں بے شمار کوششوں کے باوجود بھی ویکسینیشن کی شرح پندرہ فیصد تک نہیں پہنچ پائی ہے۔ ویکسینیشن کی رفتار میں افواہیں روکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔ پڑھے لکھے لوگ بھی افواہوں کی زد میں آکر ویکسین نہیں لے رہے ہیں۔ زیادہ تر ویکسینیشن کیمپ میں دن بھر میں پانچ چھ افراد ہی ویکسین لگواتے ہیں۔

گیا میں ویکسینیشن کی رفتار میں اضافہ نہیں ہورہا ہے
گیا میں ویکسینیشن کی رفتار میں اضافہ نہیں ہورہا ہے

By

Published : Jun 7, 2021, 10:09 PM IST

بہار کے شہر گیا میں انتظامیہ اور محکمہ ہیلتھ کی طرف سے ویکسینیشن کی رفتار بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تاہم افواہوں کے سبب دیہات کی طرح شہر سے متصل علاقوں میں بھی لوگ خود کو ویکسین کرانے سے ڈر رہے ہیں۔ جسکی وجہ سے ویکسینیشن کی رفتار دھیمی پڑی ہے۔

حالانکہ انتظامیہ کی جانب سے ویکسینیشن ایکسپریس " گاڑی" بھی مختلف علاقوں میں گھوم رہی ہے جس سے تشہیر کے ساتھ ساتھ ویکسینیشن کیمپ تک پہچانے میں لوگوں کی مدد کی جارہی ہے۔

گیا میں ویکسینیشن کی رفتار میں اضافہ نہیں ہورہا ہے

کئی ایسے کیمپ ہیں جہاں پر ہزاروں کی آبادی کے بعد بھی دس لوگ بھی ویکسین لینے نہیں آرہے ہیں۔ جس سے انتظامیہ کی نیند اڑی ہوئی ہے۔ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ نے ویکسینیشن کی شرح میں اضافے کی غرض سے مذہبی رہنماؤں سمیت سیاسی و سماجی کارکن سے میٹنگ کرکے تبادلہ خیال بھی کرچکے ہیں۔

حیرانی کی بات یہ ہے کہ ویکسینیشن کی رفتار بڑھانے میں مذہبی، سیاسی و سماجی رہنماؤں کی مہم بھی کارگر ثابت نہیں ہورہی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے بیداری کو لیکر آگن باڈی، آشا خادماوں کو گھر گھر بھیج کر ویکسین کے فائدے کی جانکاری دستیاب کرانے میں لگایا گیا ہے۔ تاہم اس کا اثر بھی نہ کے برابر ہے۔

شہر گیا میں واقع کنڈی نوادہ سمیت مزار گلی پنچایتی اکھاڑا، وارث نگر اور دوسرے ویکسینیشن کیمپ کابھی یہی حال ہے۔ ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ نے ویکسینیشن کی کارروائی کے متعلق معلومات حاصل کی تو پتہ چلا کہ ان سبھی کیمپ میں صبح سے شام تک صرف دس افراد کو ہی ویکسین کا ڈوز لگایا گیا ہے۔

فیلڈ انچارج اسمرتی کماری اور شیلا کماری نے بتایا کہ ویکسینیشن کی رفتار افواہوں کی وجہ سے نہیں بڑھ رہی ہے۔ ویکسین ایکسپریس گاڑی کو دیکھ کر لوگ بھاگنے لگتے ہیں۔ انکے ساتھ بدسلوکی سے بھی لوگ پیش آتے ہیں، لوگوں میں جانکاری کی بے حد کمی ہے۔ گھر گھر جا کر سمجھانے کی کوشش کی جاتی ہے تاہم کوئی سننے کو تیار نہیں ہوتا ہے۔ لوگ یہی کہتے ہیں کورونا کا ٹیکہ لگے گا تو انکی موت ہوسکتی ہے۔ سوشل میڈیا پر غلط خبر دیکھا کر نازیبا الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں۔ بڑی مشکل سے ایک دو ہی لوگ ٹیکہ لینے کو تیار ہوتے ہیں۔ کنڈی نوادہ میں صبح سے صرف پانچ لوگوں نے ہی ویکسین لگوایا ہے

ABOUT THE AUTHOR

...view details